Jul ۰۴, ۲۰۲۱ ۱۸:۲۶ Asia/Tehran
  • فلسطینیوں نے محمود عباس کی برطرفی کا مطالبہ کردیا

سیکڑوں فلسطینیوں نے غرب اردن کے شہر رام میں مظاہرہ کر کے فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب فلسطین کے استقامتی گروہوں نے غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں استقامت پر زور دیا ہے۔

فلسطین الیوم نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق سیکڑوں فلسطینیوں نے غرب اردن کے شہر رام اللہ میں مظاہرہ کرکے ایک سرگرم و فعال فلسطینی شہری نزار بنات کے قتل کے ذمہ داروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ نزار بنات کو تقریبا دس روز قبل فلسطینی انتظامیہ کے سیکورٹی ادارے نے گرفتار کیا تھا اور تشدد کا نشانہ بناکر قتل کر دیا تھا۔

نزار بنات کے گھروالوں نے بھی رام اللہ میں ہونے والی اس مظاہرے میں شرکت کی۔ مظاہرین نے شہر رام اللہ کے دوار اسکوائر پر اجتماع کیا۔

 مظاہرین اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور نزار بنات کی تصویریں اٹھائے ہوئے تھے اور فلسطینی انتظامیہ اور سیکورٹی اہلکاروں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ فلسطینی مظاہرین فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس کو نزار بنات کے قتل اور آزادی کی سرکوبی کا ذمہ دار قراردیتے ہوئے انکی برطرفی کا مطالبہ کیا۔

 فلسطینی انتظامیہ کے سیکورٹی اہلکاروں نے مظاہرین کو روکنے کی بھرپور کوشش کی اور انھیں فلسطینی انتظامیہ کے ہیڈ آفس کی جانب نہیں بڑھنے دیا۔ غرب اردن کے مختلف شہروں میں محمود عباس کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جنہیں فلسطینی انتظامیہ کے سیکورٹی اہلکار کچلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

دوسری جانب استقامتی تحریک حماس نے زور دے کر کہا ہے کہ صیہونیوں کے ہاتھوں غزہ پٹی پر بمباری طاقت کے توازن کو تبدیل نہیں کر سکتی۔

صفا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی استقامتی تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم نے اتوار کو غزہ پر صیہونی حکومت کے فضائی حملوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ صیہونیوں کے ہاتھوں غزہ پر بمباری فلسطینی عوام کی اپنے حقوق کی بازیابی کی کوششوں کو روکنے کی راہ میں ایک ناکام اقدام ہے۔

 تحریک حماس کے ترجمان نے کہا کہ فلسطینی عوام اور ان کی استقامت ، غاصب صیہونی حکومت کے مظالم کے باوجود عزت و آزادی کے ساتھ زندگی گزارنے کے حق کے حصول کے لئے جائز جدوجہد کو جاری رکھے گی۔

خیال رہے کہ صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے اتوار کی صبح غزہ کے شمالی اور جنوبی علاقوں پر بمباری کی ہے۔ جہاد اسلامی کے سیاسی شعبے کے رکن نے بھی استقامتی تحریکوں کو ملت فلسطین اور مسلم امہ کا اصلی و معنوی سرمایا قرار دیا۔

 فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق جہاد اسلامی کے سیاسی شعبے کے رکن یوسف الحساینہ نے اتوار کو اپنے فیس بک پیج پرلکھا کہ قومی آزادی کے مرحلے کے عنوان سے موجودہ مرحلے میں تعاون و اشتراک عمل کے لئے تمام فریقوں کے درمیان گفتگو اور مشارکت ہی قومی اتحاد کا واحد راستہ ہے اور ہمیں اپنے قومی حقوق کے حصول اور ناقابل انکار اصولوں اور آئین کی ازسرنو تدوین نیز اسے آزادی کے مرحلے سے سازگار بنانے کے لئے اسی کا سہارا لینا چاہئے۔

 

ٹیگس