بغداد کے گرین زون میں امریکی سفارت خانے کے قریب میزائل حملہ
عراق کے دارالحکومت بغداد کے گرین زون میں امریکی سفارت خانے کے قریب راکٹوں سے حملہ ہوا ہے۔اس درمیان عراق کے استقامتی گروہوں نے ایک بار پھر اپنے ملک سے غاصب امریکی فوجیوں کو نکال باہر کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے
سومریہ نیوز ایجنسی نے جمعرات کے روز عراق کے سیکورٹی ذرائع کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ عراق کے دارالحکومت بغداد میں امریکی سفارت خانے کے اطراف کے علاقے پر کٹیوشا راکٹ داغے گئے ہیں۔
ان ذرائع کا کہنا ہے کہ C-RAM دفاعی میزائل سسٹم اس حملے کو نہیں روک سکا اور میزائل کے ٹکڑے گھروں اور گاڑیوں پر جاکر لگے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکہ و عراق کے درمیان اسٹریٹجک مذاکرات کے چوتھے دور کے بعد اس قسم کا ہونے والا یہ پہلا حملہ ہے۔
ان مذاکرات کے بعد عراق کی مختلف استقامتی تنظیموں اور گروہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ عراق میں غاصب امریکی فوجیوں کی کسی بھی عنوان سے موجودگی کے خلاف ہیں اور امریکی فوجی اگر عراق میں باقی رہتے ہیں تو ان پر حملہ کیا جائےگا ۔
عراق کے ان گروہوں کا کہنا ہے کہ جب تک امریکہ عراق سے فوجی انخلا نہیں کرے گا ان کا مشن بھی جاری رہے گا۔
عراق کے وزیراعظم مصطفی الکاظمی نے اپنے حالیہ دورہ امریکہ میں ایک ایسے سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں جس کی بنیاد پر امریکہ رواں عیسوی سال کے آخر تک عراق میں اپنا فوجی مشن ختم کردے گا مگر عراق میں امریکی فوجی دیگر عناوین کے تحت باقی رہیں گے جن میں عراقی فوجیوں کی تربیت اور انھیں فوجی مشاورت فراہم کرنا شامل ہے۔
امریکہ و عراق کے درمیان طے پانے والے اس سمجھوتے پر مختلف عراقی گروہوں اور استقامتی تحریکوں نے اپنی کھلی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
عراق کی استقامتی تنظیموں کی کوارڈینیشن کمیٹی نے کہا ہے کہ استقامتی تحریکوں کے مطالبات بالکل درست اور صحیح ہیں اور یہ بات بھی پوری طرح واضح اور آشکارا ہے کہ عراق کو بیرونی افواج کی مدد کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
الاعلام المقاوم ٹی وی چینل نے جمعرت کے روز رپورٹ دی ہے کہ عراق کی استقامتی قوتوں کی کوآرڈینیشن کمیٹی نے بغداد اور واشنگٹن کے درمیان اسٹریٹیجک مذاکرات کے چوتھے دور کے اختتام پر جاری کئے جانے والے بیان پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس سمجھوتے کے کئی پہلو مبہم اور غیر شفاف ہیں۔
عصائـب اہل الحق کے جنرل سیکریٹری نے بھی کہا ہے کہ جب تک عراق سے غیر ملکی افواج کا انخلا نہیں ہو گا اس کی استقامت کا سلسلہ جاری رہے گا۔