شام میں سرگرم دہشتگردوں کے حملے، جنگ بندی کی خلاف ورزی کی
شام میں تکفیری دہشت گرد گروہ جبہت النصرہ نے ادلب میں وسیع حملے کئے ہیں ۔ اسی کے ساتھ غاصب صیہونی حکومت نے دہشت گردوں کی حمایت میں فضائی حملہ کیا تھا جس کو ناکام بنادیا گیا ہے۔
شام میں جنگ بندی اور آشتی کے نگراں روسی مرکز نے ادلب میں تکفیری دہشت گرد گروہ جبہت النصرہ کے وسیع حملے کی خبر دی ہے۔
رشا ٹوڈے نے مذکورہ روسی مرکز کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹے میں جبہت النصرہ نے ادلب کے ان علاقوں پر جن کو ’نو وار زون‘ قرار دیا گیا ہے ، کم سے کم اکتس بار حملے کئے ہیں۔
روسی مرکز نے اس سے پہلے بھی اعلان کیا تھا کہ تکفیری دہشت گرد گروہ جہت النصرہ نے ’نو وار زون‘ قرار دیئے گئے اٹھارہ علاقوں میں دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دی ہیں۔
جنگ بندی اور آشتی کے نگراں روسی مرکز کے اعلان کے مطابق جہت النصرہ دہشت گردہ گروہ لاذقیہ، حماہ اور ادلب میں آئے دن جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتا رہتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ شام میں جبہت النصرہ سمیت مغرب اور رجعت پسند عرب حکومتوں کے حمایت یافتہ سبھی دہشت گرد گروہ، جو شامی فوج سے مقابلے کی توانائی نہیں رکھتے، عام شہریوں کو اپنی دہشت گردانہ کارروائیوں کا نشانہ بناتے ہیں۔
مذکورہ روسی مرکز نے اسی طرح اعلان کیا ہے کہ جمعے کی رات تقریبا ڈیڑھ بجے صہیونی حکومت کے چار ایف پندرہ جنگی طیاروں نے لبنان کی فضائی حدود سے شام میں چوبیس میزائل فائر کئے جس کے بعد شام کے فضائی دفاعی سسٹم نے ان میں سے اکیس میزائلوں کو فضا میں ہی نشانہ بناکر تباہ کر دیا۔
شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی سانا نے بھی بتایا ہے کہ شامی فوج کے فضائی دفاعی سسٹم نے دمشق کی فضا میں صیہونی میزائلوں کو نشانہ بناکر، اس کے حملے کو ناکام بنا دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ غاصب صیہونی حکومت شام میں سرگرم دہشت گردوں کی حمایت میں فضائی حملے کرتی رہتی ہے۔ شام کا بحران سن دو ہزار گیارہ میں امریکا، اور اس کے رجعت پسند علاقائی اتحادیوں بالخصوص سعودی عرب کے حمایت یافتہ تکفیری دہشت گردوں کے وسیع حملے سے شروع ہوا جس کا مقصد علاقے میں طاقت کا توازن صیہونی حکومت کے حق میں تبدیل کرنا تھا۔
شام اور عراق کی حکومتوں نے ایران کی فوجی مشاورت اور مزاحمتی محاذ کے تعاون سے دونوں ملکوں میں داعش کی بساط لپیٹ دی ہے تاہم داعش کی کچھ باقیات کے علاوہ شام میں جبہت النصرہ اور بعض دیگر دہشت گرد گروہ اب بھی سرگرم عمل ہیں کن کے خلاف شامی افواج کے آپریشن کا سلسلہ جاری ہے۔