Nov ۰۳, ۲۰۲۱ ۱۰:۱۵ Asia/Tehran

حال ہی میں ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں طالبان عناصر کو گوتم بدھ کے ڈیڑھ ہزار سالہ تاریخی مجمسے اور افغانستان کے ثقافتی ورثے پر فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

تنگ نظری اور کج فہمی پر مبنی طالبانی سوچ کے باعث اب تک افغانستان کی قدیمی ثقافت و تمدن کی حکایت کرنے والے متعدد بیش بہا آثار قدیمہ کو تاراج کیا جا چکا ہے۔

پہاڑ کو تراش کر بنائے گئے گوتم بدھ کے دو مجسمے بامیان علاقے میں واقع ہیں جن میں سے ایک کی اونچائی تقریبا ۵۵ میٹر ہے جبکہ دوسرے کی اونچائی ۳۸ میٹر بتائی جاتی ہے۔ صلصال نام سے موسوم گوتم بدھ کا بڑا مجسمہ سنہ ۵۵۴ عیسوی جبکہ شمامہ نامی چھوٹا والا مجسمہ سنہ ۵۰۷ عیسوی میں تراشا گیا ہے۔

یہ دو مجسمے ملکِ افغانستان کے اہم سیاحتی مراکز میں شمار ہوتے تھے جہاں سالانہ لاکھوں ملکی اور غیر ملکی سیاح جایا کرتے تھے۔

 طالبان نے ان دو مجسموں کو سنہ ۲۰۰۱ میں اپنے دورِ اقتدار کے دوران بم دھماکے سے اڑا کر تباہ کر دیا تھا۔

طالبان کے اس اقدام پر عالمی سطح پر سخت مذمت کی گئی تھی۔

ٹیگس