غرب اردن کے مختلف علاقوں پر صیہونی جارحیت
غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے غرب اردن کے مختلف علاقوں کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔اس درمیان حماس نے عالمی برادری اور بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مجرمانہ اقدامات کی بناپر غاصب صیہونی حکومت کو سزا دے
غرب اردن کے علاقوں پر صیہونی جارحیت کے بعد صیہونی فوجیوں اور فلسطینی نوجوانوں میں شدید جھڑپیں ہوئیں۔
عینی شاہدوں کا کہنا ہے کہ جھڑپوں کے دوران غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے کئی فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ اس درمیان اطلاع ملی ہے کہ الخلیل میں ایک فلسطینی نوجوان نے ایک صیہونی فوجی کا ہتھیار چھین کے اسے نہتا کردیا۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں تل ابیب کے اندر تک فلسطینیوں کی کارروائیوں سے غاصب صیہونی حکام اور صیہونی انتہا پسندوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور غاصب صیہونیوں نے فلسطینیوں کی کارروائیوں سے خائف ہو کر اپنی وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔
عبری زبان کے ایک مرکز کے حوالے سے ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک فلسطینی نے جب الخلیل کے قریب الفوار چوراہے پر گاڑی کی تلاشی کے لئے اس کی کار چیک پوسٹ پر روکی گئی تو اس فلسطینی نے ایک صیہونی فوجی سے اس کا ہتھیار لے لیا اور وہاں سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گیا۔
اس واقعے کے بعد الخلیل میں صیہونی فوجی چوکس ہو گئے تاکہ اس فلسطینی کو گرفتار کر سکیں ۔ اس واقعے کے بعد صیہونی فوجیوں نے مذکورہ فلسطینی کو گرفتار کرنے کے لئے تلاشی کی کارروائی شروع کردی۔
کچھ عرصے قبل فلسطینی ذرائع نے اعلان کیا تھا کہ رواں عیسوی سال کے آغاز سے اب تک صیہونی فوجیوں نے بارہ سو سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
دوسری جانب فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے صیہونی حکومت کے غاصبانہ قبضے کے بارے میں اقوام متحدہ سے وابستہ ایک کمیٹی کی رپورٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکام کو ان کے جرائم کے ارتکاب پر سزا دی جانی چاہئے۔
اقوام متحدہ سے وابستہ اس کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ فلسطین میں جاری غاصبانہ قبضہ، علاقے میں کشیدگی بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔
فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے فلسطین میں غاصب صیہونی حکومت کے جرائم اورصیہونی حکومت کا غاصبانہ قبضہ جاری رہنے کے بارے میں اقوام متحدہ سے وابستہ اس کمیٹی کی رپورٹ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی کمیٹی کی اس رپورٹ نے اس بات کو ایک بار پھر ثابت کردیا کہ غاصب صیہونی حکام کو فلسطینیوں کے خلاف جرائم کے ارتکاب کی بنا پر قرار واقعی سزا دیئے جانے اور ان کے خلاف بھرپور قانونی کارروائی کئے جانے کی ضرورت ہے۔