بحرین، آل خلیفہ حکومت نے بچوں کو تین سال قید کی سزا سنا دی
بحرین کی تاناشاہ آل خلیفہ حکومت نے دہشتگرد گروہوں میں شمولیت کے الزام میں تین بچوں کو سلاخوں کے پیچھے بھیجنے کے احکامات جاری کر دئے ہیں۔
سحر نیوز/عالم اسلام: انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کی رپورٹ کے مطابق اس وقت آل خلیفہ حکومت کی جیلوں اور عقوبت خانوں میں کم از کم ۱۰۰ بچے قید ہیں جنہیں دوہزار گیارہ میں حکومت مخالف اعتراضات کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
گرفتاری کے وقت ان میں سے کوئی بچہ اپنے قانونی سن کو نہیں پہنچا تھا اور قانونی طور پر نابالغ شمار ہوتا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ ان میں سے بعض کو سخت عقوبتوں اور جسمانی ایذاؤں کا بھی سامنا ہے۔
بحرین کے اللؤلؤ ٹی وی کے مطابق بحرین کی آل خلیفہ حکومت کی نام نہاد عدالتوں نے ملزموں کی عدم موجودگی میں فیصلہ سناتے ہوئے سات افراد کو عمر قید، نو کو دس سال قید، دو نوجوان کو پانچ سال قید اور تین بچوں کو تین سال قید کی سزا سنا دی۔
مذکورہ چینل کی رپورٹ کے مطابق جیل میں قید بچے اپنے ابتدائی حقوق سے بھی محروم رکھے گئے ہیں اور جسمانی طور پر بھی بچے اس قابل نہیں کہ ان سزاؤں کو برداشت کر سکیں۔
آل خلیفہ حکومت کی کوشش ہے کہ وہ قتل، سزائے موت، خوف و ہراس اور دہشت کے فروغ پر مبنی اپنے جارحانہ اقدامات کو دہشتگردی سے مقابلے کا عنوان دے۔
واضح رہے کہ بحرین کی تاناشاہ حکومت کے خلاف چودہ فروری دوہزار گیارہ سے عوامی احتجاج و اعتراض کا سلسلہ جاری ہے اور وہ ملک میں جمہوریت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔