اردن نے عراقیوں کے زخم ہرے کر دیئے
بعث پارٹی کو اردن میں سرگرمی انجام دینے کی اجازت دینے کے اردن کے قدم نے عراق کی سیاسی اور عوامی تنظیموں کو ناراض کر دیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: اردن کے الیکشن بورڈ نے رواں مہینے کی 15 تاریخ کو "بعث" پارٹی کی اردن کی شاخ سمیت 27 جماعتوں کی سرگرمیوں کو چراغ سبز دکھا دیا ہے اور ان پارٹیوں کے لئے لائسنس جاری کردیا ہے۔ اردن کے اس قدم سے عراقیوں میں شدید غم و غصہ جاری ہے۔
شام کی بعث پارٹی کے برخلا اردن کی بعث پارٹی کا عراقی بعث پارٹی کے ساتھ گہرا تعلق ہے اور اس جماعت کے بہت سے رہنما عراق پر غاصبانہ قبضے اور صدام کی پھانسی کے بعد اردن فرار ہو گئے تھے۔
عراق سے فرار ہونے والوں میں صدام کی بیٹی رغد صدام بھی ہے جو اب امان میں ہے اور ایک طرح سے اردن کی بعث پارٹی کی روحانی پیشوا بھی ہیں۔ انہوں نے چند ماہ قبل اردن کے سیاسی میدان میں آنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
اردن اور عراق کی بعث پارٹی کے درمیان تعلقات اس حد تک ہیں کہ عراق کے ڈکٹیٹر صدام نے جب وہ جیل میں تھے تو عالمی ریڈ کراس کے ذریعے اردن میں بعث پارٹی کے اجلاس کے لیے ایک خط بھیجا تھا۔
واضح رہے کہ بعث پارٹی کے ارکان جن میں رغد صدام" بھی شامل ہیں، اردن فرار ہونے کے بعد سے اس ملک میں آزادانہ طور پر سرگرم ہیں اور کبھی کبھار اپنے معاندانہ تبصروں سے عراقیوں کو ناراض بھی کرتے ہیں۔
اردن میں بعث پارٹی کے افسران اور داعش کے درمیان نزدیکی تعلقات ہیں اور بہت سے علاقوں میں داعش کے حملوں کی کمان اور منصوبہ بندی ان افسران کی ذمہ داری تھی لیکن اب باضابطہ سرگرمی کے اجازت نامے کے جاری ہونے کے بعد بعث کے اراکین پارلیمنٹ اور ممکنہ طور پر اردن کی حکومت میں بھی داخل ہو سکتے ہیں جو عراقیوں کے لیے بالکل بھی قابل قبول نہیں ہے۔