قنیطرہ میں صیہونی جارحیت، عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا
شامی ذرائع نے جنوبی شام کے علاقے قنیطرہ کے مضافات میں عام شہریوں پر صیہونی فوجیوں کی فائرنگ کی خبر دی ہے
سحرنیوز/عالم اسلام: شام کے علاقے قنیطرہ کے مقامی ذرائع کے مطابق غاصب صیہونی فوجیوں نے قنیطرہ کے مضافات میں رزانیہ – صیدا روڈ کو بند کرکے آنے جانے والوں کی تلاشی لینا شروع کردیا۔
اس رپورٹ کے مطابق صیہونی فوجیوں نے صیدا گاؤں میں داخلے کے راستے پر جمع ہونے والے شامی شہریوں پر فائرنگ کردی۔
شام کے صوبہ قنیطرہ کے مقامی ذرائع نے سنیچر کی صبح بتایا تھا کہ صیہونی فوجی جنگی وسائل اور ٹینکوں کے ہمراہ قنیطرہ کے مضافات میں واقع الصمدانیہ گاؤں میں داخل ہوگئے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق صیہونی فوجی دو دو ٹینکوں، سات فوجی گاڑیوں اور ایک بلڈوزر کے ہمراہ اس علاقے میں پہنچ کر جبا اور خان ارنبا کے درمیان واقع الصقری چیک پوسٹ پر پہنچے اور پھر وہاں سے السلام جانے والے ہائی وے کی طرف چلے گئے۔
غاصب صیہونی حکومت کے فوجی یہ جارحانہ اقدامات ایسی حالت میں انجام دے رہے ہیں کہ انھوں نے شامی فوج کے ہتھیاروں اور فوجی وسائل کو تقریبا ختم کردیا ہے اور الجولانی نے بارہا اعلان کیا ہے کہ ان کی حکومت صیونی حکومت سے جنگ نہیں کرنا چاہتی۔