حزب اللہ پوری قوت کے ساتھ ملت فلسطین اور مزاحمت کے ساتھ کھڑی ہے: حسن نصر اللہ
Oct ۱۵, ۲۰۱۵ ۰۸:۲۵ Asia/Tehran
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے مسجد الاقصی کے خلاف جارحیت کا دائرہ بڑھانے کے لیے صیہونی حکومت کی سازشوں کے بعد صیہونی فوجیوں اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان شدید اور خونریز جھڑپوں کو حق و باطل کی لڑائی قرار دیا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق سید حسن نصر اللہ نے بدھ کی رات ماہ محرم کی پہلی شب کے موقع پر تقریر کرتے ہوئے حزب اللہ لبنان کی جانب سے صیہونی دشمن کے خلاف مقابلے میں فلسطینی مزاحمت اور قوم کی مکمل حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ پوری قوت کے ساتھ فلسطین کی مضبوط اور فداکار قوم کے ساتھ کھڑی ہے اور اس کی انتفاضہ تحریک اور حقوق کا دفاع کرتی ہے۔ حزب اللہ کے سربراہ نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ ملت فلسطین خالی ہاتھوں سے ایک مضبوط ترین فوج کے سامنے ڈٹی ہوئی ہے، کہا کہ حزب اللہ صیہونی دشمن کے ساتھ مقابلے میں ملت فلسطین کی مزاحمت کے تمام طریقوں اور روشوں کی حمایت کرتی ہے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ مزاحمت اور انتفاضہ، ملت فلسطین کے سامنے واحد آپشن ہے اور حالات و حقائق نے ملت فلسطین کو اس بات پر مجبور کر دیا ہے کہ وہ اپنے مطالبات کو خون اور شہدا کا نذرانہ پیش کر کے پورا کرائے۔ سید حسن نصراللہ نے منی کے دردناک سانحے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ان ممالک کا، کہ جن کے حجاج کرام اس سانحہ میں جاں بحق، زخمی یا لاپتہ ہوئے ہیں، ایک سادہ ترین حق، اس سانحہ کے بارے میں ہونے والی تحقیقات میں شرکت ہے۔ انھوں نے سانحہ منی پر بہت سے اسلامی ملکوں کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے سب کو اس المناک سانحہ کے بارے میں بیدار اور ہوشیار کیا اور اس سلسلے میں تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ سعودیوں نے ہر اس شخص کے بارے میں لفظی جنگ شروع کر دی کہ جس نے سانحہ منی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا، مزید کہا کہ منی کا دردناک سانحہ اس حقیقت کی نشاندہی کرتا ہے کہ سعودی، اسلامی مقدسات اور شعائر کے بارے میں کتنی بےاعتنائی اور بےتوجہی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔