Jan ۲۰, ۲۰۱۶ ۰۷:۴۹ Asia/Tehran
  • جنرل راحیل شریف کی ایرانی وزیر دفاع سے ملاقات
    جنرل راحیل شریف کی ایرانی وزیر دفاع سے ملاقات

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع جنرل حسین دہقان نے کہا ہے کہ علاقے کے ملکوں کے تعاون سے ہی دہشت گردی کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر دفاع نے منگل کے روز تہران میں پاکستان کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات میں علاقے میں دہشت گردی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بحرانوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ علاقے کے ممالک کے اتحاد، تعاون اور مشترکہ کوششوں سے ہی علاقے میں دہشت گردی اور بدامنی کے عوامل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

ایران کے وزیر دفاع نے ایران کے ساتھ مشترکہ سرحدوں کی سیکورٹی پر پاکستان کی سنجیدہ توجہ اور بدامنی کے عوامل کا بھرپور مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اسلامی جہموری ایران کی خارجہ پالیسی اور دفاعی ڈپلومیسی میں اہم مقام حاصل ہے۔

جنرل حسین دہقان نے پاکستان کے ساتھ دفاعی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ایران کی آمادگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دفاعی اور فوجی شعبوں میں دونوں ملکوں کا تعاون علاقے میں قیام امن میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

پاکستان کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھی اسلامی جمہوریہ ایران کے دورے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی ایک عالمی خطرہ ہے اور یہ خطرہ علاقے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ضروری ہے کہ اس کو ہم آہنگ جواب دیا جائے۔ انھوں نے ایران کے ساتھ پاکستان کے دفاعی، فوجی اور سیکورٹی تعاون میں فروغ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خود کو ایران کے ساتھ اپنی سرحدوں پر امن قائم کرنے کا پابند سمھجتا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان کے آرمی چیف راحیل شریف نے وزیراعظم نواز شریف کے ہمراہ ایران کا دورہ کیا۔ جنرل راحیل شریف ایران کا دورہ مکمل کرنے کے بعد پاکستان واپس چلے گئے جبکہ وزیراعظم نواز شریف عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں شرکت کے لیے سوئٹزر لینڈ گئے ہیں۔

ٹیگس