چھوٹو گینگ نے ہتھیار ڈال کر خود کو فوج کے حوالے کر دیا، مغوی پولیس اہلکار رہا
پاک فوج کی جانب سے ہتھیار پھینکنے کی وارننگ کے بعد چھوٹو گینگ نے ہتھیار ڈال کر خود کو فورسز کے حوالے کر دیا جب کہ مغوی پولیس اہلکاروں کو بھی رہا کر دیا۔
اطلاعات کے مطابق جنوبی پنجاب کے علاقے کچہ جمال میں کئی روز سے جاری آپریشن میں پاک فوج کی شمولیت کے بعد کل چھوٹو گینگ کے خلاف باقاعدہ آپریشن کا آغاز کیا گیا جس کے بعد پاک فوج کے جوانوں نے آگے کی جانب پیش قدمی کی۔ پاک فوج کی جانب سے چھوٹو گینگ کے کارندوں کو وارننگ جاری کی گئی جس میں وارننگ کے پمفلٹ علاقے میں پھینکے گئے تھے، وارننگ میں چھوٹو گینگ کو خبردار کیا گیا تھا کہ وہ شام سورج غروب ہونے سے پہلے ہتھیار پھینک دے اور کشتی پر سفید جھنڈا لگا کر باہر آ جائے، بصورت دیگر کسی بھی عسکری کارروائی کی ذمہ داری چھوٹو گینگ پر عائد ہوگی۔
پاک فوج کی جانب سے وارننگ کے بعد چھوٹو گینگ کے تمام کارندوں نے پاک فوج کے آگے ہتھیار ڈال دیے جب کہ یرغمال بنائے گئے چوبیس اہلکاروں کو بھی رہا کر دیا۔
اس سے پہلے چھوٹو گینگ نے اعلان کیا تھا کہ وہ صرف پاک فوج کے آگے ہتھیار ڈالے گا اور وہی اس کو سزا دینے کے بارے میں فیصلہ کرے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل پولیس نے چھوٹو گینگ کے خلاف آپریشن شروع کیا تھا جس میں اسے شدید ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ چھوٹو گینگ کے ساتھ جھڑپ میں سات پولیس اہلکار جاں بحق ہو گئے تھے جبکہ چھوٹو گینگ نے چوبیس پولیس اہلکاروں کو اغوا کر لیا تھا۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ چھوٹو گینگ کو علاقے کے بعض بااثر سرداروں اور سیاستدانوں کی بھرپور حمایت حاصل تھی اور پولیس کے ساتھ بھی اس نے تعلقات استوار کر رکھے تھے جس کی وجہ سے اس کے خلاف کبھی کوئی موثر کارروائی نہیں ہو سکی تھی۔ غلام رسول عرف چھوٹو کے زندہ پکڑے جانے سے بعض اہم اور سنسی خیز انکشافات کی توقع ہے۔