ایاز صادق کو اسپیکر ماننے سے عمران خان کا انکار
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے قومی اسمبلی کے اسپیکر پر شدید حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں آج انہیں اسپیکر نہیں مانتا
پاکستان کی قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کو ڈپٹی اسپیکر مرتضی جاوید عباسی کی صدارت میں ہوا جس کے دوران تقریرکرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ایازصادق غیر جانبدار نہیں ہیں جس کی وجہ سے میں اب انہیں اسپیکر تسلیم نہیں کرتا - انہوں نے سوال کیا کہ یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ جمہوریت کیوں مضبوط نہیں ہورہی ہے ؟ انہوں نے وزیراعظم کے خلاف بھی بیان دیتے ہوئے کہا کہ صرف انتخابات کرانے سے ہی جمہوریت نہیں آتی بلکہ صاف و شفاف الیکشن وہ ہوتاہے جس کو جمہوریت بھی تسلیم کرے -
انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس کے خلاف ہم پرامن احتجاج کرتے ہیں تو حکومت اسے غیر جمہوری عمل قراردیتی ہے - پاکستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایازصادق کے پاس آٹھ ریفرنس جمع کرائے گئے تھے جن میں سے چار وزیراعظم نوازشریف کے خلاف ، دو عمران خان کے خلاف ایک محمود خان اچکزئی اور ایک جہانگیر ترین کے خلاف تھا لیکن اسپیکر نے محض وہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجے جو پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے خلاف تھے -
دوسری جانب وفاقی وزیر ریلوے اور حکمراں مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان کا ایجنڈا جمہوریت اور پارلیمنٹ کو نہ چلنے دینا ہے - خواجہ سعد رفیق نے قومی اسمبلی میں عمران خان کے بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ ہمیں گالیاں دیں اور آپ کو کچھ نہ کہا جائے - ان کا کہنا تھا کہا کہ کھیلتے ہوئے سیاستداں بننے والوں کو کیا معلوم کہ سنجیدگی کسے کہتے ہیں -