افغانستان: پکتیکا میں "تحریک طالبان پاکستان" کے سابق ترجمان اعظم طارق کی ہلاکت
افغانستان کے صوبے پکتیکا میں "تحریک طالبان پاکستان" کے سابق ترجمان اعظم طارق کی ہلاکت کا دعویٰ کیا جارہا ہے
پاکستان کے سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ صوبہ پکتیکا کے علاقے لامان میں افغان اور نیٹو فورسز کی مشترکہ فضائی کارروائی میں تحریک طالبان پاکستان کے تین سرکردہ رہنما ہلاک ہوئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اعظم طارق کے نام سے معروف 'رائس خان' جوٹی ٹی پی کے خان سید گروپ کے ترجمان کے طور پر معروف تھا، گذشتہ روز اپنے بیٹے کے ہمراہ ایک فضائی حملے میں مارا گیا۔ ٹی ٹی پی خان سید سجنا گروپ کے کے ایک سرغنہ ذیشان حیدر محسود نے اعظم طارق اور اس کے بیٹے کی افغان سیکیورٹی فورسز سے مقابلے کے دوران ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ ذیشان حیدر کے مطابق پکتیکا صوبے میں افغان سیکیورٹی اہلکاروں سے مسلح مقابلے کے دوران اعظم طارق اور اس کے بیٹے سمیت دس سرکردہ طالبان ہلاک ہوگئے ہیں۔ یاد رہے کہ تحریک طالبان پاکستان کے نائب امیر ولی الرحمن کی ہلاکت کے بعد مئی دوہزارتیرہ میں خان سید سجنا کو شدت پسند تنظیم کا نائب امیر بنایا گیا تھا۔ پاکستان کے اخباری حلقوں کے مطابق خان سید سجنا کے حوالے کہا جاتا ہے کہ وہ افغانستان میں جنگ میں شریک رہا جبکہ وہ کراچی کے نیول بیس پر حملے میں بھی ملوث تھا۔ دوہزار بارہ میں خیبر پختونخوا کی بنوں جیل کو توڑ کر چارسو قیدیوں کے فرار کا 'ماسٹر مائنڈ' بھی خان سید سجنا کو مانا جاتا ہے۔