کشمیر کی تحریک آزادی کو دہشت گردی سمجھنا غلطی ہے، نواز شریف
پاکستان کے وزیراعظم میاں نواز شریف نے پاک چین اقتصادی راہداری کے بارے میں دیگر صوبوں کے تحفظات کو دور کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
اسلام آباد میں حمکراں جماعت مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبے سے صوبہ بلوچستان کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت دہشت گردی سمیت تمام بحرانوں اور چیلنجنوں سے نمٹنے کے لیے اپنی پوری توانائی بروئے کار لا رہی ہے۔
ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اپوزیشن رہنماؤں نے سی پیک منصوبے میں چھوٹے صوبوں کو نظرانداز کرنے کا الزام لگایا ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم نے دعوی کیا کہ سن دو ہزار اٹھارہ تک ملک میں توانائی کے بحران پر کافی حد تک قابو پا لیا جائے گا اور دس ہزار میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل ہو جائے گی۔
میاں نواز شریف نے کراچی میں جاری رینجرز آپریشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔انہوں نے ایک پھر اپنے ملک کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ دنیا کی کوئی طاقت ہمیں، بقول ان کے کشمیریوں کی تحریک آزادی کی حمایت سے نہیں روک سکتی۔ انہوں نے صراحت کے ساتھ کہا کہ اگر ہندوستان کشمیر کی تحریک آزادی کو دہشت گردی سمجھتا ہے تو یہ اس کی غلط فہمی ہے۔
میاں نواز شریف نے کہا کہ پاکستان جنگ کا مخالف ہے تاہم کشمیر کا مسلہ حل کیے بغیر پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات میں بہتری نہیں آ سکتی۔