پاکستان اور امریکا کے درمیان کشیدگی بر قرار
پاکستان کےترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ٹرمپ کی پاکستان مخالف الزام تراشی کے بعد سے پاکستان اور امریکا کے درمیان کوئی اعلی سطح کا رابطہ نہیں ہوا ہے۔
پاکستان کےترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ بہت سے شعبہ جات میں مل کر کام کیا ہے اور دونوں طرف مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل کی خواہش موجود ہے تاہم پاکستان اور امریکہ کے درمیان فی الحال کوئی اعلی سطح کا رابطہ نہیں ہوا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے افغانستان میں امریکی کمانڈر جنرل نکلسن کے بیان کوغیرضروری اور ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی جنگ پاکستان کی زمین پر نہیں لڑی جا سکتی، افغانستان کے مسئلے کا حل فوجی نہیں سیاسی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔
نفیس ذکریا نے سفراء کانفرنس کے بارے میں بتایا کہ وزیر اعظم کی صدارت میں سفرا کانفرنس 5 سے 7 ستمبر کو ہوگی، وزیر خارجہ خواجہ آصف نے چارج سنبھالنے کے بعد کانفرنس بلائی ہے، یہ معمول کی سفرا کانفرنس ہے جس میں خارجہ پالیسی کو درپیش چیلنجز کا جائزہ لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ امریکی صدرٹرمپ کی جانب سے پاکستان کے خلاف سامنے آنے والے بیان کے بعد سے دونوں ملکوں کے تعلقات سخت کشیدہ ہو گئے اور پاکستان نے اپنے وزیر خارجہ کے دورہ امریکا کو بھی ملتوی کردیا۔