خوراک کے انتظار میں کھڑے نہتے فلسطینیوں کا قتل عام
فلسطین میں جاری صہیونی جارحیت کے تحت خان یونس، نابلس اور البیرہ میں گھروں و کیمپوں کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 88 شہید اور سینکڑوں زخمی ہوگئے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: دہشتگرد صیہونی حکومت کی جارحیت کا نیا خونی باب غزہ میں کھل گیا ہے، جہاں منگل کی صبح سے جاری شدید حملوں میں اب تک کم از کم 88 فلسطینی شہری شہید ہوچکے ہیں، جن میں سے 63 افراد ان مراکز پر شہید ہوئے جو خوراک کی تقسیم کے لیے قائم کیے گئے تھے جبکہ اس سے کہیں زیادہ زخمی ہیں۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق، غزہ کے وسطی علاقے میں واقع کیسوفیم کراسنگ کے قریب خوراک کے انتظار میں کھڑے نہتے شہریوں پر اسرائیل نے فضائی حملہ کیا جس میں کئی افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
صیہونی حکومت نے شمال مغربی غزہ میں اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم انروا کے زیرانتظام ایک طبی مرکز پر بھی فضائی حملہ کیا، جسے شدید نقصان پہنچا ہے۔