سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کی نظرثانی کی اپیل مسترد
پاکستان کی سپریم کورٹ نے پاناما لیکس مقدمے میں آنے والے فیصلے پر نظرثانی کی نوازشریف کی اپیل مسترد کردی ہے
پاکستانی ذرائع سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق پاکستان کی سپریم کورٹ نے پاناما کیس فیصلے پر نظرثانی سے متعلق تمام اپیلیں مسترد کرتے ہوئے نوازشریف کی نااہلی کو برقرار رکھا - پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے افراد نیز کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار نے پاناما کیس کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیلیں دائر کی تھیں- پاکستانی سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے بارہ ستمبر سے ان اپیلوں کی سماعت شروع کی تھی - سپریم کورٹ کی لارجر بینچ نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی کو برقرار رکھا ہے- فیصلہ سناتے ہوئے جسٹس کھوسہ نے کہا کہ نظرثانی کی اپیل کو مسترد کرنے کی وجوہات بعد میں بتائی جائیں گی- سابقہ سماعتوں کے دوران سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ان اپیلوں کی سماعت کے دوران ججوں کی جانب سے دی گئی رائے احتساب عدالت کی کارروائی کو متاثر نہیں کرے گی- سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو پاکستان کے سڑسٹھ سالہ رہنما کے لئے ایک بڑا دھچکامانا جا رہا ہے - عدالت کی جانب سے یہ فیصلہ سنائے جاتے ہی عدالت کے باہر موجود تحریک انصاف پاکستان کے کارکنوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور انھوں نے خوشیاں منائیں-