پاکستان میں جیل بھرو تحریک حساس مرحلے میں داخل
پاکستان میں مکتب اہل بیت کے پیروکار شیعہ مسلمان نوجوانوں کی گمشدگیوں کے خلاف جیل بھرو تحریک اہم اور حساس مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔
پاکستان میں شیعہ مسلمان نوجوانوں کی گمشدگیوں کے خلاف جیل بھرو تحریک اب تیسرے اور حساس مرحلے میں داخل ہو گئی ہے جبکہ ان گمشدگیوں کے خلاف خود سے گرفتاری پیش کرنے والے معروف مذہبی رہنما علامہ حسن ظفر نقوی نے کراچی کے بغدادی تھانے میں بھوک ہڑتال بھی شروع کر دی ہے-
ایم ڈبلیو ایم کے ذرائع نے سحراردو ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ جیل بھرو تحریک کے دوران خود سے گرفتاری پیش کرنے والے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما علامہ حسن ظفرنقوی نے کراچی کے بغدادی تھانے میں بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے جس کی وجہ سے ان کی جسمانی حالت تشویشناک ہو گئی ہے-علامہ حسن ظفر نقوی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جب تک اغوا کئے گئے شیعہ نوجوانوں کو رہا نہيں کردیا جاتا اس وقت تک بھوک ہڑتال جاری رہےگی-
کراچی میں ہی نمائش کے علاقے میں بھی لوگوں نے ایک کیمپ لگا کر بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے-
اس درمیان لاپتہ نوجوانوں کے اہل خانہ نے علامہ حسن ظفرنقوی سے درخواست کی ہے کہ وہ بھوک ہڑتال ختم کر دیں اور لاپتہ نوجوانوں کے اہل خانہ کو جیل بھرو تحریک کا حصہ بننے کا موقع دیں-
دریں اثنا جیل بھرو تحریک کے نتیجے میں اب تک سات لاپتہ شیعہ نوجوانوں کو رہا کیا جا چکا ہے اور وہ اپنے گھروں کو لوٹ آئے ہیں-