سعودی حکام سے نواز اورشہباز کی ملاقات اتوار کو متوقع
پاکستان کے سابق وزیراعظم نوازشریف بھی ریاض پہنچ گئے ہیں اور اتوار کو کسی بھی وقت نوازشریف اور شہبازشریف، سعودی ولیعہد محمد بن سلمان اور دیگر سعودی حکام سے ملاقات کریں گے۔
پاکستان کے سابق وزیراعظم نوازشریف غیر ملکی ایئرلائن کے ذریعے سعودی دارالحکومت ریاض پہنچے جبکہ شہباز شریف اور خواجہ سعد رفیق سمیت حکمراں جماعت کے کئی رہنما پہلے سے ہی ریاض میں موجود ہیں۔
شہبازشریف ستائیس دسمبر کو ہی خصوصی دورے پرسعودی عرب پہنچے تھے اور ان کے لئے سعودی عرب سے خصوصی طیارہ بھیجا گیا تھا۔
پاکستانی میڈیا نے شریف برادران اور حکمراں جماعت کے رہنماؤں کے دورہ سعودی عرب کو انتہائی معنی خیز قراردیا ہے۔
پاکستانی میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی حکام کے ساتھ شریف برادران کی ملاقات میں اہم فیصلے سامنے آسکتے ہیں۔
دوسری جانب برطانوی اخبار ٹائمز نے دعوی کیا ہے کہ پاکستان کی حکمراں جماعت کے سربراہ نوازشریف سیاست چھوڑ کر خود ساختہ جلاوطنی اختیار کرسکتےہیں اور اس تعلق سے سعودی عرب میں معاملات میں طے پانے کا امکان ہے۔
ادھر برطانوی اخبار کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا ہے کہ جلاوطنی اب عوام کے منتخب نمائندوں کا مقدر نہیں ہے بلکہ آمروں اور جمہوریت پر شب خون مارنے والوں کا مقدر ہوگی۔
اس درمیان اپوزیشن جماعتوں نے نون لیگ کی قیادت کے دورہ سعودی عرب کے بارے میں کہا ہے کہ لگتاہے کہ ایک اور این آر او کی تیاری ہورہی ہے۔