ٹرمپ کے بیان پر نوازشریف کا شدید ردعمل
پاکستان کے سابق وزیراعظم اور حکمراں مسلم لیگ نون کے صدر نے کہا ہے کہ امریکی صدر کی طرف سے غیر سنجیدہ ٹوئٹ افسوسناک ہے۔
پاکستان کے سابق وزیراعظم نوازشریف نے پاکستان کے وفاقی وزرا اور وزرائے مملکت کے ہمراہ اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں امریکی صدر ٹرمپ کے ٹوئٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی سربراہ حکومت کو دوسرے ملک کی حکومت کے سلسلے میں اپنی گفتگو میں سفارتی اخلاق کا خیال رکھنا چاہئے-
پاکستان کے سابق وزیراعظم اور حکمراں جماعت کے سربراہ نوازشریف نے کہا کہ نائن الیون کے بعد سے اب تک پاکستان نے بھاری قیمت ادا کی ہے-
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جتنا جانی اور مالی نقصان پاکستان کا ہوا ہے کسی دوسرے ملک کا نہیں ہوا ہے-
نواز شریف نے کہا کہ ہم سترہ سال سے ایسی جنگ میں الجھے ہوئے ہیں جو ہماری جنگ نہیں ہے- انہوں نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ نہ تو یہ دو ہزار ایک ہے اور نہ ہی پاکستان میں اس وقت کسی ڈکٹیٹر کی حکمرانی ہے جو کسی ایک فون کال پر ڈھیر ہو جائے-
نوازشریف نے امریکی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امداد کے طعنے نہ دیئے جائیں کولیشن سپورٹ فنڈ کو امداد یا خیرات نہیں کہا جا سکتا-
قبل ازیں نوازشریف ان کی بیٹی اور ان کے داماد بدھ کو احتساب عدالت میں پیش ہوئے - نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز میں تین گواہوں کے بیانات قلمبند کئے گئے۔