ڈیرہ اسماعیل خان کو فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ
مجلس وحدت مسلمین پاکستا ن کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر گہرے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے شہر کو فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کی ویب سائٹ کے مطابق علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہے۔ ڈی آئی خان میں ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات، پولیس کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ پولیس کی غفلت کے باعث ڈی آئی خان مکتب تشیّع کی قتل گاہ بنا ہوا ہے اس وقت ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشتگردوں کے دفاتر کھل چکے ہیں اب وہاں پر عام آدمی کو قتل کیا جا رہا ہے۔ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے کہا کہ ڈی آئی خان کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پہ چھوڑ دیاگیا ہے وہاں کوئی محفوظ نہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ ڈی آئی خان کو فوج کے حوالے کیاجائے اور چیف جسٹس آف پاکستان ٹارگٹ کلنگ کا نوٹس لیں۔علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ جب تک دہشت گردوں کے فکری رہنماؤں اور سہولت کاروں کو قانون کے شنکجے میں نہیں کسا جاتا تب تک دہشت گردی کے خلاف اقدامات سے خاطر خواہ نتائج برآمد کرنا ناممکن ہوگا ۔انہوں نے تحریک انصاف کے سربراہ سے عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ صوبے میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی سے وضاحت طلب کی جائے۔