چیف جسٹس پر نوازشریف کی شدید تنقید
پاکستان کے سابق وزیراعظم نوازشریف نے چیف جسٹس پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت نہیں بلکہ میاں ثاقب نثار کی بدترین آمریت قائم ہے
پاکستانی میڈیا کے مطابق اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ ملک میں جو ہورہا ہے وہ کسی جوڈیشل مارشل لاء سے کم نہیں ہے - ان کا کہنا تھا کہ بائیس کروڑ عوام کی زبان بندی کسی طور پر قبول نہیں ہیں اور اتنی پابندیاں تو مارشل لاء میں بھی نہیں لگائی گئیں جو اب دیکھنے میں آرہی ہیں - نوازشریف کا کہناتھا کہ ملک میں جمہوریت نہیں ہے بلکہ چیف جسٹس کی بدترین آمریت قائم ہے - انہوں نے موجودہ پارلیمنٹ کے رویّے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس پارلیمنٹ میں کوئی دم نہیں ہے اگلی پارلیمنٹ میں فیصلے ہوں گے - نوازشریف نے چیف جسٹس پر لفظی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ میاں ثاقب نثار آئے دن اسپتال جاتے ہیں اور سبزیوں کے نرخ پر بات کرتے ہیں - میں ان سے کہنا چاہتاہوں کہ وہ کسی مظلوم کے بھی گھر جائیں جس کے مقدمے کا فیصلہ گذشتہ بیس سال سے نہیں ہوا ہے - واضح رہے کہ پاناما لیکس معاملے میں پہلے وزارت عظمی کے عہدے سے برطرف، پھر پارٹی کی صدارت کے عہدے سے محروم اور اب تاحیات پارلیمانی سیاست سے نااہل قراردئے جانے کے بعد نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز اور ان کے ساتھیوں نے عدلیہ پر حملے تیز کردئے ہیں -