پاکستانی چیف جسٹس کی جانب سے راحیل شریف کے اقدام کانوٹس
چیف جسٹس آف پاکستان نے سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کی یمن کے خلاف سعودی فوجی اتحاد میں شمولیت کا نوٹس لے لیا ہے۔
پاکستان کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے یمن کے خلاف آل سعود کے خود ساختہ فوجی اتحاد کے کمانڈر کا عہدہ قبول کرنے کے سابق آرمی چیف راحیل شریف کے اقدام کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ آئین کے مطابق کوئی بھی ریٹائرڈ فوجی ریٹائرہونے کے بعد دوسال تک بیرون ملک ملازمت نہیں کرسکتا جبکہ راحیل شریف اور آئی ایس آئی سابق سربراہ شجاع پاشا نے اس قانون کی پابندی نہیں کی۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ جنرل راحیل شریف ریٹائرمنٹ کے چند دن بعد ہی بیرون ملک ملازمت کے لئے چلے گئے اتنے بڑے اور اہم ادارے کے سربراہ یوں چلے جاتے ہیں، کیا قانون میں اس کی کوئی ممانعت نہیں؟
جنرل شجاع پاشا بھی اسی طرح بیرون ملک ملازمت کے لئے چلے گئے۔ پاکستان کے چیف جسٹس نے بعض فوجی افسران کی دوہری شہریت کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں۔ قانون کے مطابق جن لوگوں کے پاس دوہری شہریت ہے وہ پاکستانی فوج میں خدمت میں نہیں کرسکتے۔