پاکستان: سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی بیٹی اور داماد کی سزاؤں کی معطلی کے خلاف نیب کی اپیل خارج
پاکستان کی سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی بیٹی اور داماد کی سزاؤں کی معطلی کے خلاف نیب کی اپیل خارج کر دی۔
پاکستان سپریم کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزاؤں کی معطلی اور ضمانت کے خلاف نیب کی اپیل پر چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت جسٹس کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ عارضی ہے، ہم اس میں مداخلت نہیں کر رہے، بدقسمتی سے نواز شریف سلاخوں کے پیچھے ہیں، انہوں نے ضمانت کا غلط استعمال نہیں کیا اور ٹرائل کورٹ میں مسلسل پیش ہوتے رہے۔
انہوں نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ نواز شریف اس وقت آزاد شخص نہیں، جو شخص آزاد نہیں اس کی ضمانت کیوں منسوخ کرانا چاہتے ہیں؟
پاکستان سپریم کورٹ نے نیب کی اپیل خارج کردی ۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے گزشتہ سال چھے جولائی کو سابق وزیراعظم نواز شریف کو ایون فیلڈ ریفرنس میں دس سال قید اور جرمانے، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو سات سال قید اور جرمانے جبکہ داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی، جسے بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے انیس ستمبر کو معطل کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم جاری کیا تھا۔