ساہیوال واقعے کا عمران خان نے نوٹس لے لیا
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ساہیوال واقعے کا نوٹس لے لیا ہے جس میں سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے ایک گاڑی پر فائرنگ کر کے چار افراد کو ہلاک کر دیا۔
سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ مارے گئے افراد دہشت گرد تھے جبکہ مارے گئے افراد کے رشتہ داروں اور گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ وہ شادی کی تقریب میں بورے والا جا رہے تھے-
واقعے کے بعد پنجاب کے فیروزپور روڈ پر لوگوں نے مظاہرہ کیا اور سڑک جام کر دی- انسداد دہشت گردی کے اس مبینہ جعلی مقابلے میں دو خواتین سمیت چار افراد مارے گئے ہیں-
عینی شاہدین اور سی ٹی ڈی کے اہلکاروں کے بیانات میں واضح تضادات پائے جا رہے ہیں- واقعے میں مارے جانے والے ایک شخص کے بھائی کا کہنا ہے ہم تین گاڑیوں سے لاہور سے بورے والا شادی کی ایک تقریب میں شرکت کے لئے جا رہے تھے-
مارے گئے شخص کے کمسن بچے نے کہا کہ ہم فریاد کرتے رہے لیکن سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے ایک نے نہ سنی-
پاکستانی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد پاکستان میں بھر میں سی ٹی ڈی کی کارروائیوں اور ٹریننگ پر سوالات کھڑے ہو گئے ہیں- پاکستانی میڈیا کا کہنا ہے کہ ساہیوال میں گاڑی پر فائرنگ کے واقعے میں سی ٹی ڈی اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا-