نوازشریف کی دیکھ بھال کے لئے اکیس رکنی ڈاکٹروں کی ٹیم کی تشکیل
پاکستان میں پنجاب کی صوبائی حکومت نے جیل میں قید سابق وزیر اعظم نواز شریف کے علاج و معالجے کے معاملے پر اپوزیشن کی تنقید کے بعد ڈاکٹروں کی اکیس رکنی ٹیم تشکیل دے دی ہے جو نواز شریف کا علاج کرے گی۔
حکومت پنجاب نے اپوزیشن کی تنقیدوں کا سد باب کرنے کی غرض سے اور خاص طور سے پیر کو بلاول بھٹو زرداری کی طرف سے نوازشریف کے علاج کے معاملے پر حکومت کی مبینہ کوتاہی پر تنقید کے بعد اکیس ڈاکٹروں پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دے دی ہے جو چوبیس گھنٹے نواز شریف کی دیکھ بھال کرے گی-
پنجاب حکومت نے یہ فیصلہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے اس بیان کے بعد دیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اختلافات کے باوجود حکومت کو اپنا اخلاقی اور انسانی فریضہ فراموش نہیں کرنا چاہئے اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیماری کا مناسب علاج کرنا چاہئے-
دوسری جانب پاکستان کے وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چودھری نے پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی پی نے بارہا نواز شریف پر تنقید کی ہے اور انہیں پاکستان کے مسائل کا ذمہ دار بتایا ہے لیکن ہم نے دیکھا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جیل میں جا کر نوازشریف کی عیادت کرتے ہیں-
فواد چودھری نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے نواز شریف کو حکومت پر تنقید کرنے کا بہانہ بنا لیا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کو نواز شریف کی صحت و سلامتی کے بارے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔