لاپتہ شیعہ افراد کے اہل خانہ کا دھرنا بدستور جاری
کراچی میں صدر پاکستان کی رہائش گاہ کے باہر لاپتہ شیعہ افراد کے اہل خانہ کا دھرنا بدستور جاری ہے جسے بارہ دن مکمل ہو گئے ہیں۔
سیکڑوں کی تعداد میں شیعہ مسلمان جن میں لاپتہ افراد کے اہل خانہ بھی شریک ہیں اٹھائیس اپریل سے پاکستان کے صدر عارف علوی کی رہائش گاہ کے باہر اپنے لاپتہ پیاروں کی بازیابی کے لیے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔
لاپتہ افراد کے رشتہ داروں کی مشترکہ کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر راشد رضوی ایڈوکیٹ نے بتایا ہے کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات میں تھوڑی بہت پیشرفت ہوئی تاہم اپنے مطالبات پورے ہونے تک دھرنا ختم نہیں کریں گے۔
دھرنا کمیٹی کے ایک اور رکن حسن رضا سہیل نے کہا ہے کہ ہم نے انتظامیہ پر واضح کر دیا ہے کہ جب تک تمام لاپتہ شیعہ افراد کو رہا یا عدالتوں میں پیش نہیں کیا جاتا اس وقت تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔
انہوں نے بتایا کہ دھرنا کمیٹی نے لاپتہ افراد کی فہرست مذاکرات کرنے والے سرکاری عہدیداروں کے حوالے کر دی ہے اور ان سب کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے دھرنے کے شرکا کے خلاف پولیس کے کریک ڈاؤن کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اس اقدام سے وہ خوفزدہ نہیں ہوں گے۔