امریکی صدر کے حکم پر جنرل سلیمانی کا قتل کھلی بدمعاشی اور دہشت گردی
پاکستان کے ممتاز اہلسنت عالم دین اور ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ نے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی پر امریکی صدر کے حکم پر کیا جانے والا حملہ امریکہ کی کھلی بدمعاشی اور دہشت گردی ہے۔
جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر نے بغداد ایئرپورٹ پر امریکی حملہ میں القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت پر انتہائی افسوس اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کے حکم پر کیا جانے والا یہ حملہ امریکہ کی کھلی بدمعاشی اور دہشت گردی ہے، جس کی پورے عالم اسلام کو ملکر مذمت کرنی چاہیئے، اگر پورے عالم اسلام نے مل کر امریکہ کی اس دہشت گردی کی مذمت نہیں کی اور اس کے خلاف کوئی متفقہ لائحہ طے نہیں کیا تو کسی بھی دوسرے اسلامی ملک کے ساتھ بھی اسی قسم کی دہشت گردی ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے امریکہ عراق ، افغانستان اورپاکستان میں اسی قسم کی دہشت گردانہ کارروائی کرکے پاکستان کی خود مختاری کو چیلنج کرچکا ہے، اگر اُس وقت عالم اسلام اس اقدام کے خلاف کوئی متفقہ لائحہ عمل طے کرلیتا تو آج امریکہ کو اس قسم کے اقدام کی جرأت نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے جنرل سلیمانی کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے اس صورتحال میں اگر کشیدگی بڑھتی ہے تو پاکستان پر اس کے گہرے اثرات مرتب ہونگے، ہمارے حکمرانوں کو پومپیو کے ٹیلیفون سے متاثر ہوکر امریکی جارحیت کی حمایت کی غلطی نہیں کرنی چاہیئے، ورنہ ہمارا ملک اس کے سنگین نتائج کا متحمل نہیں ہو سکے گا ۔