پاکستان میں افغان مہاجرین پر عالمی کانفرنس
Feb ۱۷, ۲۰۲۰ ۱۵:۰۳ Asia/Tehran
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے افغان مہاجرین کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ اب پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے بالکل نہیں ہیں۔
پاکستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق، وزیر اعظم عمران خان نے افغان مہاجرین کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان کے لئے گزشتہ بیس سال مشکلات کے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اپنی تمام تر مشکلات کے با وجود پاکستان کی حکومت اور عوام نے افغان مہاجرین کی مدد میں فراخ دلی سے کام لیا ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے افغان مہاجرین کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں افغان مہاجرین کے درجنوں کیمپ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر افغان مہاجر کو چیک کرنا اور اس پر نظر رکھنا ممکن نہیں ہے۔
عمران خان نے تمام افغان مہاجرین کی وطن واپسی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر سیاستدانوں نے افغان مہاجرین کے مسئلے کو اپنے مفاد کو آگے بڑھانے کے ایجنڈے کے طور پر استعمال کیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کے لئے بھی بہت کوششیں کی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔
انھوں نے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس سے شکایات میں کمی آئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں قیام امن کے لئے اسلام آباد ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔
اسلام آباد میں عالمی افغان مہاجرین کانفرنس سے خطاب میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس نے پاکستان کو مہاجرین کی میزبانی کرنے والا دوسرا بڑا ملک قرار دیا۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان چالیس سال سے اپنے مسائل و مشکلات کے باوجود افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ ایران اور پاکستان دنیا میں مہاجرین کی میزبانی کرنے والے دو بڑے ملک ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے افغانستان میں داخلی تنازعات کے حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے تمام مسائل کا حل اس سرزمین کے اندر ہی موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان اور اس کے عوام کو ان کے حال پر تنہا نہیں چھوڑا جاسکتا اور عالمی برادری کو افغانستان کے مسائل میں اپنی ذمہ داری پر عمل کرنا چاہئے۔
کانفرنس سے خطاب میں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان میں لاکھوں رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ افغان پناہ گزین موجود ہیں اور انہیں اس کانفرنس سے بہت سی توقعات ہیں۔