پاکستان کے راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے سیاحوں سے زیادہ چارج کرنے کی شکایات پر مری میں پندرہ ہوٹل سیل کر دیے ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ہوٹلوں میں ابو ظبی روڈ، گلڈنہ روڈ، اپر جھیکا گلی روڈ اور بینک روڈ پر واقع ہوٹل شامل ہیں۔ضلعی انتظامیہ کے ترجمان نے بتایا کہ ہوٹلوں کو سیل کرنے کی کارروائی اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) مری نے کی۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ہوٹل سیل کرنے کا فیصلہ مری میں شدید برف باری کے نتیجے میں بائس سیاحوں کے جاں بحق ہونے کے بعد کیا گیا جہاں حکومتی اقدامات پر شدید تنقید کی گئی تھی۔
سیاح شدید برف باری کے دوران ٹریفک میں پھنس گئے اور گاڑیاں کے اندر بیٹھے ہوئے بائس سیاح لقمہ اجل بن گئے تھے۔
ایسے بحرانی حالا کے درمیان سیاحوں نے ہوٹلوں کےمایوس کن رویے کی شکایت کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ہوٹلوں کے مالکان نے حالات اور سیاحوں کی مجبوری سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے، انہیں مہنگے داموں پر خدمات فراہم کیں۔ سیاحوں کی اس شکایت پر ضلعی انتظامیہ نے فوری نوٹس لیتے ہوئے کئی ہوٹل سیل کر دئے۔
راولپنڈی پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ مری میں سیاحوں سے رقم اینٹھنے والا ایک ملزم گرفتار کرلیا گیا ہے۔