پاکستان کی قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ غیر آئینی اور غیر قانونی، سپریم کورٹ آف پاکستان
پاکستان سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی میں ووٹنگ کے بغیر ہی تحریک عدم اعتماد مستردکردیئے جانے پر از خود نوٹس کیس میں فیصلہ سنادیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نے اپنے فیصلے میں تحریک عدم اعتماد کے تعلق سے قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی رولنگ کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اسمبلیاں بحال ہوگئی ہیں ۔ سپریم کورٹ نے اسی کے ساتھ سنیچر کو قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کا حکم بھی دیا ہے۔فیصلہ آنے کے بعد حزب اختلاف میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے ۔پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اس سے پہلے کہا تھا کہ اگر ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ غلط قرار دے دی گئی تو اسمبلیاں بحال ہوجائیں گی ۔یاد رہے کہ قومی اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی جانب سے رولنگ جاری کرکے تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے کے فورا بعد وزیر اعظم عمران خان کی سفارش پر صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے قومی اور صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا نوٹس جاری کردیا تھا۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم عتماد قومی اسمبلی میں ووٹنگ کے بغیر ہی مسترد کئے جانے کا از خود نوٹس لے لیا تھا ۔ انھوں نے اس کیس کی سماعت کے لئے اپنی ہی سربراہی میں ایک پانچ رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا تھا جس نے پانچ دن تک مسلسل سماعت کے بعد جمعرات کو فیصلہ محفوظ کرلیا تھا ۔وزیر اعظم عمران خان نے عدالت عظمی کا فیصلہ آنے سے پہلے ہی اعلان کردیا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ جو بھی ہو، قبول کریں گے۔سپریم کورٹ میں سماعت مکمل ہونے کے بعد، عمران خان نے اپنی قانونی ٹیم سے ملاقات کی جس میں کیس کی سماعت کے بارے میں انہیں بریفنگ دی گئ ۔ بریفنگ کے بعد عمران خان نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ جو بھی ہوگا اس کو قبول کریں گے ۔ انھوں نے اسی کے ساتھ کہا کہ وہ غیر ملکی سازش کو کسی بھی طور کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔