Sep ۲۲, ۲۰۲۳ ۱۷:۲۷ Asia/Tehran
  • پاکستان کے نگران وزیر اعظم کی اسرائیل سے تشبیہ پر عوام کا شدید رد عمل

پاکستان کے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کے اس بیان پر شدید تنقید کی جا رہی ہے جس میں انہوں نے پاکستان اور چین کے مضبوط تعلقات کو بظاہر امریکا اور اسرائیل کے گٹھ جوڑ سے تشبیہ دے دی۔

سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان کے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کونسل برائے خارجہ تعلقات کے حوالے سے گفتگو میں یہ بات کہی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے چین کے ساتھ خوش گوار اسٹریٹجک تعلقات ہیں، ہم بالکل واضح ہیں کہ لوگ پاکستان کو چین کا اسرائیل سمجھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ شاید امریکی عوام کے لیے زیادہ اچھی تشبیہ ہوگی کیونکہ آپ امریکا کے لیے اسرائیل کی قدر سمجھتے بھی ہیں اور سراہتے ہیں۔

پی ٹی آئی کے سابق رکن صوبائی اسمبلی اور وزیر تیمور خان جھگڑا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر سوال کیا کہ میں اپنے ملک کو چین کے اسرائیل کے طور پر کیوں چاہوں گا، ہم کیوں پاکستان خود پاکستان کے طور پر دفاع نہیں کرسکتے اور اس کو دنیا کے لیے تقلیدی مثال بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک ظالم ریاست جس کو خود پاکستان تسلیم نہیں کرتا ہے، سے موازنے کے لیے حیران کن تشبیہات‘ استعمال کی گئیں۔

پی ٹی آئی کے فیصل امین خان نے کہا کہ اسرائیل جیسے ظالم ریاست سے اپنے ملک کا موازنہ کرنا اچھا قدم نہیں۔

صحافیوں اور وکلا کی جانب سے بھی نگران وزیراعظم کے الفاظ پر ردعمل آیا۔

سپریم کورٹ کے وکیل زاہد ابراہیم نے کہا کہ مجھے انوارالحق کاکڑ سے اس سے بہتر کی توقع نہیں تھی لیکن مجھے وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی سے بہتر کی امید تھی۔

انہوں نے کہا کہ نگران وزیرخارجہ کو نگران وزیراعظم کے اس بے فائدہ غیرملکی سفر کی واضح طور پر مخالفت کرنی چاہیے۔

ڈان نیوز کے میزبان عادل شاہزیب نے کتاب کے الفاظ دہراتے ہوئے نگران وزیراعظم کے بیان پر حیرانی کا اظہار کیا۔

ایک اور وکیل ڈاکٹر علیزان نے وضاحت کی کہ وہ اسرائیل یا پاکستان میں سے کسی ریاست کی ذمہ داری کے حوالے سے بات نہیں کر رہے ہیں بلکہ وہ صرف یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اسرائیل امریکا کا لاڈلا ہے، اسی طرح پاکستان چین کا لاڈلا ہے۔

ٹیگس