Jan ۰۱, ۲۰۱۷ ۱۷:۲۳ Asia/Tehran
  • توبہ، رحمت الہی کا عظیم دروازہ - حصہ اول

تحریر : حسین اختر

   صاحبان بصیرت سے یہ بات پوشیدہ نہیں ہے کہ توبہ خداوند کریم کے فضل عظیم کا ایک بڑا شعبہ اور رحمت واسعہ کا سب سے بڑا دروازہ ہے جو اپنے بندوں کے لئے ہمیشہ کھلا رکھتا ہے جو کبھی بھی بند نہیں ہوا۔اگر توبہ کا دروازہ اور باب رحمت بند ہوتا تو کوئی بندہ نجات نہیں پاسکتا تھا کیونکہ گناہوں سے آلودگی اور خطا کا مرتکب ہونا بندوں کی سرشت میں داخل ہے اور چونکہ انسان سہو و خطا کا پتلا ہے، خواہشات نفسانی اس کے دامن گیر ہے، اس کے تمام اعضائے بدن خواہ وہ باطنی ہوں یا خارجی، گفتار و کردار سے متعلق ہوں یا افکار و تصورات سے بلکہ تمام حرکات و سکنات گناہوں اور خطاؤں سے خالی نہیں مگر یہ کہ ارحم الراحمین کی رحمت اس کی محافظ اور راہنمائی شامل حال ہو۔

دنیا میں کوئی بھی ایسا شخص نہیں مل سکتا جو اپنے آپ کو کسی بھی طرح کے گناہ اور خطا کی آلودگیوں سے پاک وپاکیزہ رکھنے میں کامیاب ہوگیا ہو اور اپنی فطرت اولیہ کو عمر کے آخر تک نومولود کی طرح صاف و شفاف محفوظ رکھ سکا ہو۔ خداوند حکیم و رحیم نے توبہ کو تمام روحانی درد اور قلبی بیماریوں کی دوا اور ہر قسم کے گناہوں کی آلودگی سے پاک کرنے والا بہترین اور آسان ترین نسخہ قرار دیا ہے تا کہ انسان گناہوں میں مبتلا ہونے کے بعد توبہ کی برکت سے مغفرت کا اہل اور نجات کا مستحق بن جائے۔خوش نصیب ہے وہ شخص جو اس باب رحمت کی قدر کرے اس کی سہولت سے فائدہ اٹھائے اور اس عنایت پروردگار کا شکر ادا کرے اور بد نصیب ہے وہ شخص جو اس سے کوئی فائدہ نہ اٹھاسکے۔                                            

 

ٹیگس