ہند پاک تعلقات - 2016: ایک بدترین سال
تحریر: م۔ ہاشم
ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات کے لئے 2016 اچھا سال نہیں بلکہ ایک بدترین سال رہا۔
جنوری 2016 کے بالکل شروع میں یعنی 2 جنوری کو ہندوستان میں پٹھان کوٹ ایئر بیس پر دہشت گردانہ حملہ ہوا جس نے دونوں ملکوں کے تعلقات میں سخت کشیدگي پیدا کردی ورنہ 25 دسمبر 2015 کو جب ہندوستان کے وزیراعظم نریندرمودی پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کے یوم پیدائش کے موقع پر انہیں مبارک باد دینے اچانک لاہور پہنچے تھے تو یہ امید پیدا ہوگئي تھی کہ نیا سال 2016 کا سورج جب طلوع ہوگا تو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں بہتری کی کرنیں پھوٹیں گی اور دونوں ملکوں کے تعلقات میں مٹھاس پیدا ہوگي لیکن ایسا نہیں ہوا اور پورا سال دونوں ملکوں کے درمیان سخت کشیدگی کے سائے میں گزرگيا۔
پٹھان کوٹ ایئر بیس پر دہشت گردانہ حملہ کے نتیجے میں ہند پاک تعلقات میں مٹھاس کے بجائے کڑواہٹ پھیل گئی۔ پٹھان کوٹ حملہ کے بعد اور بھی کچھ ایسے واقعات رونما ہوئے جن کی وجہ سے ہند پاک تعلقات میں بہتری پیدا نہیں ہوسکی۔ نومبر 2016 میں اسلام آباد میں ہونے والی انیسویں سارک سربراہ کانفرنس بھی دونوں ملکوں کے درمیان پھیلی کشیدگي کی نذر ہوگئی اور غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کردی گئي۔
کئي بار دیکھنے میں آیا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان جیسے ہی تعلقات کی بہتری کے لئے کوئي قدم اٹھاتے ہیں اسی وقت کوئي واقعہ ایسا رونما ہوجاتا ہے کہ آگے بڑھتا ہوا قدم پیچھے ہٹانا پڑ جاتا ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کے حکام اور خاص طور سے عوام دونوں ملکوں کے درمیان اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں اور کوشش بھی کرتے ہیں لیکن کچھ ایسے عناصر ضرور ہیں جو ان دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی بہتری نہیں دیکھنا چاہتے، وہ نہیں چاہتے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اچھے تعلقات قائم رہیں اور دونوں ملکوں کے عوام سکون کے ساتھ رہ سکیں۔
ہندوستان اور پاکستان کے دشمن عناصر 2016 میں بھی سرگرم رہے اورایسے اقدامات انجام ديئے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بہتری نہ آسکی بلکہ سخت کشيدگی کے سائے میں پورا سال گزرگیا۔ اگر یہ کہا جائے کہ 2016 ہند پاک تعلقات کے لئے ایک بدترین سال تھا تو بے جا نہ ہوگا۔
ہندوستان اور پاکستان کی اعلیٰ قیادت کو چاہئے کہ دونوں ملکوں کے دشمن عناصر کی شناخت کرتے ہوئے ان کی بیخ کنی کرے تاکہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اچھے اور دوستانہ تعلقات کی فضا قائم ہو اور دونوں ممالک کے عوام پرامن و پرسکون ماحول میں زندگی گزار سکیں۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اچھے تعلقات نہ صرف ان دونوں ہمسایہ ممالک اور ان کے عوام کے لئے بلکہ پورے خطے کے لئے مثبت اور اچھے نتائج کا باعث بنیں گے۔