Jan ۲۷, ۲۰۱۷ ۲۳:۱۲ Asia/Tehran
  • کیلی فورنیا کا ہر تیسرا شخص امریکہ سے علیٰحدگی کا خواہاں

ترجمہ و تلخیص: م۔ ہاشم

ایک تازہ سروے کے مطابق امریکی ریاست کیلی فورنیا کا ہر تیسرا شخص امریکہ سے علیٰحدگي کا خواہاں ہے۔

اطلاعات کے مطابق ایک تازہ سروے کے جو نتائج سامنے آئے ہیں ان سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی ریاست کیلی فورنیا کے 32 فی صد افراد یعنی ریاست کا ہر تیسرا شخص امریکہ سے پُرامن علیٰحدگی و آزادی کا خواہاں ہے۔ سنہ 2014 میں بھی اسی طرح کا ایک سروے ہوا تھا جس میں شریک 20 فی صد افراد نے امریکہ سے علیٰحدگی کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ اس طرح 2014 کے بعد سے اب تک کیلی فورنیا میں امریکہ سے علیٰحدگی کے خواہاں افراد کی تعداد میں 12 فی صد اضافہ ہوا ہے۔

ڈونالڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد ریاست کیلی فورنیا میں امریکہ سے علیٰحدگي اور آزاد مملکت کی تشکیل کے خواہاں افراد میں ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے البتہ  یورپی یونین سے برطانیہ کی علیٰحدگي (بریگزٹ BREXIT) کے فیصلہ کا بھی امریکہ، خاص طور سے کیلی فورنیا، میں علیٰحدگي پسندانہ رجحان بڑھنے میں اہم کردار رہا ہے۔

کیلی فورنیا کی علیٰحدگي پسندی یا کیلیگزٹ(CALEXIT) اس وجہ سے کہ، یہ ریاست امریکہ کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اور صنعت اور ٹیکنالوجی کا مرکز ہے، بہت اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اگر کیلی فورنیا کی علیٰحدگي کے رجحان میں شدت پیدا ہوتی گئی تو اس کے اثرات دیگر ریاستوں پر بھی پڑیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ حالیہ امریکی صدارتی انتخابات میں ریپبلکن امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد سے کیلی فورنیا سمیت امریکہ کی بعض ریاستوں میں امریکہ سے علیٰحدگي اور آزاد مملکت کی تشکیل کے لئے چلنے والی تحریکوں میں شدت پیدا ہوگئی ہے۔

ریاست کیلی فورنیا ہمیشہ سے ڈیموکریٹک پارٹی کی حامی ریاستوں میں شامل رہی ہے اور حالیہ انتخابات میں بھی کیلی فورنیا کے لوگوں نے ڈیموکریٹ امیدوار ہلیری کلنٹن کو ووٹ دیا تھا۔ اس لئے قدرتی بات ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ کی کامیابی کیلی فورنیا کے بہت سے لوگوں کے لئے خوش آئند نہیں ہوگي۔

 

ٹیگس