ہندوستان: ریاستی انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل، ریکارڈ پولنگ
تحریر: م۔ ہاشم
ہندوستان کی 5 ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلہ میں 4 فروری کو دو ریاستوں پنجاب اور گوا میں ووٹ ڈالے گئے۔ اطلاعات کے مطابق پنجاب اور گوا میں ریکارڈ ووٹنگ ہوئي ہے۔ پنجاب اور گوا میں بالترتیب 75 اور 83 فی صد پولنگ ہوئي۔ بتایا جاتا ہے کہ گوا میں اس بار گزشتہ اسمبلی انتخابات کے مقابلے میں 2 فی صد زیادہ ووٹ ڈالے گئے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پولنگ پرامن طور پر انجام پائي اور کسی جگہ سے بھی کسی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ہے۔ گوا میں 250 امیدوار انتخابی میدان میں تھے۔ ان امیدواروں میں کئي آزاد امیدوار بھی شامل ہیں۔ گوا میں ہونے والے ان انتخابات میں اس ریاست کے موجودہ وزیراعلی کے ساتھ ساتھ پانچ سابق وزرائے اعلی' کی قسمت کا بھی فیصلہ ہوگا۔ گوا اسمبلی 40 ارکان پر مشتمل ہے اور موجودہ اسمبلی میں بی جے پی کے 21 ارکان ہیں۔
ادھر پنجاب میں ہونے والے ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں 1145 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے۔ پنجاب میں اطلاعات کے مطابق 75 فی صد رائے دہندگان نے ووٹ ڈالے۔ پنجاب میں سب سے اہم مقابلہ وزیراعلیٰ پرکاش سنگھ بادل، وزارت اعلیٰ کے کانگریسی امیدوار کیپٹن امریندرسنگھ اورعام آدمی پارٹی کے امیدوار جرنیل سنگھ کے درمیان ہے۔ پنجاب میں بھی کل ملا کر پرامن ماحول میں ووٹ ڈالے گئے۔ پنجاب اسمبلی کی کل 117 نشستیں ہیں۔ پنجاب میں اکالی دل اور بی جے پی اتحاد اقتدار میں ہے جبکہ گوا میں بی جے پی کی حکومت ہے۔
پنجاب اسمبلی میں اس وقت اکالی دل بی جے پی اتحاد کے 65 ارکان ہیں۔ پنجاب میں امرتسر پارلیمانی سیٹ کے ضمنی الیکشن کے لئے بھی 4 فروری کو پولنگ ہوئي۔ ووٹوں کی گنتی پانچوں ریاستوں میں پولنگ ختم ہونے کے بعد11 مارچ کو ہوگي۔ سبھی اہم سیاسی پارٹیوں، خاص طور سےعام آدمی پارٹی، نے ان انتخابات میں اپنی کامیابی کا یقین ظاہر کیا ہے۔ عام آدمی پارٹی نے دہلی سے باہر پہلی بار اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا ہے۔