Feb ۲۷, ۲۰۱۷ ۲۳:۱۳ Asia/Tehran
  • ٹرمپ کے خلاف احتجاج میں دنیا بھر کے ادبا و شعرا بھی شامل

تحریر: م۔ ہاشم

امریکہ کے نئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور دنیا کے ممتاز ادیب، شعرا اور فنکار بھی ٹرمپ مخالف احتجاج میں شامل ہوگئے ہیں۔ اخباری اطلاعات کے مطابق دنیا بھر کے 65 ممتاز ادیبوں، شاعروں اور فنکاروں نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف جاری احتجاج میں شامل ہوتے ہوئے ٹرمپ کے نام اپنے خط میں کہا ہے کہ وہ اپنے ملک میں دیگر ممالک کے لوگوں کے داخلہ پر پابندی نہ لگائيں کیونکہ یہ انسانی اقدار کے منافی ہے، یہی نہیں اس کا ایک بڑا نقصان یہ بھی ہے کہ اس کی وجہ سے تبادلۂ خیال اور ایک دوسرے کو سمجھ کر بہتر دنیا کی تعمیر و تشکیل کے امکانات محدود اور مسدود ہوجائيں گے جو دہشت گردی جیسے سنگین مسائل سے دوچار اس دنیا کی اصلاح میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق جن ممتاز ادیبوں، شاعروں اور فنکاروں نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو خط لکھا ہے وہ عالمی شہرت یافتہ ہیں اور ان ادیبوں اور فنکاروں میں کئی ایسے ہیں جو نوبل جیسے  اہم بین الاقوامی انعامات بھی حاصل کرچکے ہیں۔

ادھر امریکی کانگریس میں ریاست منے سوٹا سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹ رکن کیتھ میسن نے صدر ٹرمپ کے مواخذہ کا مطالبہ کیا ہے۔ پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کیتھ میسن نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنے دور اقتدار کے شروع کے دنوں میں ہی ایسے کام کئے ہیں جن کی وجہ سے قانونی لحاظ سے ان کا مواخذہ ضروری ہوگيا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ میں صدارتی عہدہ کی اہمیت اور احترام باقی رکھنے کے لئے ڈونالڈ ٹرمپ کا مواخذہ کیا جانا ضروری ہوگيا ہے۔

 

ٹیگس