ہاتھ نہ دھونے سے روزآنہ آٹھ سو سے زیادہ بچوں کی موت!!!
تحریر: م۔ ہاشم
کھانا کھانے کے طبی اور اسلامی آداب میں یہ بات شامل ہے اور بزرگوں نے بھی ہمیشہ اس بات پر تاکید کی ہے کہ کھانا کھانا سے پہلے (اور بعد میں بھی) ہاتھ دھونے چاہیے لیکن بہت سے لوگ، جن میں بچے، جوان اور بوڑھے سبھی شامل ہیں، اس کو ایک چھوٹی سی اور بے وقعت بات سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں۔ اب پتہ چلا ہے کہ اسی چھوٹی سی بات پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے دنیا میں روزانہ 800 سے زیادہ بچے موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔ جی ہاں، یونیسیف کی رپورٹ یہی کہتی ہے۔
میڈیا رپورٹوں میں بتایا گيا ہے کہ بچوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارہ یونیسیف نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق صرف ہاتھ دھونے کی عادت پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے دنیا بھر میں روزانہ 800 سے زیادہ بچوں کی موت ہوجاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ان بچوں کی موت ہاتھ نہ دھونے کی غلطی سے ہونے والے نمونیا اور اسہال جیسے امراض کی وجہ سے ہوتی ہے۔
یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق پینے کے صاف پانی اور صفائی کی کمی کی وجہ سے اسہال کے نتیجہ میں ہر سال دنیا بھر میں 3 لاکھ بچوں کی اموات واقع ہوجاتی ہیں جبکہ بچوں کی ان اموات کو صحیح طریقے سے ہاتھ دھو کر روکا جاسکتا ہے۔ یونیسیف کے ’پانی اور صفائی ستھرائی‘ پروگرام کے سربراہ سنجے وجے سیکیرا نے بتایا کہ ”ہر سال نمونیا اور اسہال جیسے امراض سے 14 لاکھ بچوں کی موت ہو رہی ہے، بچوں اور ان کے اہل خانہ کو ہاتھ دھونے کے فائدہ کے بارے میں بیدار کرکے ان اموات کو کافی کم کیا جاسکتا ہے۔“
ان کا کہنا تھا کہ ”بیت الخلا کے استعمال کے بعد اور کھانا کھانے سے پہلے صابن سے ہاتھ دھونے سے اسہال سے متعلق مسائل میں 40 فی صد تک کمی آتی ہے۔ صحیح طریقے سے ہاتھ دھونے سے بچوں میں انفیکشن کی شرح تو کم ہوتی ہی ہے، وہ بیماری سے محفوظ رہنے کی وجہ سے اسکول کے لئے بھی زیادہ وقت دے پاتے ہیں۔“ یونیسیف کے مطابق ایک گرام فضلے میں سو ارب جراثیم (بیکٹیریا) ہوتے ہیں اور عالمی سطح پر پانچ میں سے صرف ایک شخص ہی بیت الخلا سے فارغ ہونے کے بعد ہاتھ دھوتا ہے اور یہ کہ بیت الخلا سے فارغ ہونے کے بعد صحیح طریقہ سے ہاتھ دھونے والے بچوں میں اسہال کا خطرہ 40 فی صد تک کم ہوجاتا ہے۔