سنہ 2070 تک اسلام دنیا کا سب سے بڑا دین
تحریر: م۔ ہاشم
ابھی حال ہی میں ایک رپورٹ میڈیا کی سرخیوں میں رہی ہے جس کے مطابق سنہ 2070 ع تک اسلام دنیا کا سب سے بڑا دین بن جائے گا۔ ایک امریکی تحقیقاتی مرکز نے مختلف مذاہب کے بارے میں ایک تفصیلی رپورٹ جاری کی ہے۔ پیو تحقیقاتی مرکز (Pew Research Centre) کی رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا میں عیسائیوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے لیکن سنہ 2070ع تک دنیا میں سب سے زیادہ تعداد مسلمانوں کی ہوگي اور اسلام دنیا کا سب سے بڑا مذہب بن جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق سنہ 2010ع تک مسلمانوں کی آبادی دنیا میں ایک ارب 60 کروڑ تھی جو دنیا کی مجموعی آبادی کا 23 فی صد تھا جبکہ عیسائيوں کی آبادی 2 ارب 20 کروڑ تھی جو دنیا کی آبادی کا 31 فی صد حصہ تھا۔ پیو تحقیقاتی مرکز کی رپورٹ کے مطابق مذہب اسلام تیزی کے ساتھ ترقی کر رہا ہے اور آئندہ 53 سال میں پوری دنیا میں مسلمانوں کی آبادی میں 9 فی صد اضافے کا امکان ہے نیز 2070ع میں مسلمانوں کی آبادی عیسائیوں سے بھی زیادہ ہوجائے گي۔
مذکورہ رپورٹ کے مطابق دنیا کے 63 فی صد مسلمان انڈونیشیا، ہندوستان، پاکستان، بنگلہ دیش، ایران اور ترکی میں رہتے ہیں اور سنہ 2050ع تک دنیا میں مسلمانوں کی سب سے زیادہ آبادی ہندوستان میں ہوگي جبکہ اس وقت مسلمانوں کی سب سے زیادہ آبادی انڈونیشیا میں ہے۔
پیو تحقیقاتی مرکز واشنگٹن ڈی سی میں واقع ہے اور یہ مرکز عالمی امور پر گہری نظر رکھتا ہے۔ پیو تحقیقاتی مرکز کی سائٹ پر یہ رپورٹ 27 فروری کو آئی اور اس کے بعد میڈیا کی اہم خبروں کا حصہ بنی۔ رپورٹ میں یہ بھی دعوی' کیا گيا ہے کہ مسلمانوں کے یہاں دیگر مذاہب کے مقابلہ میں زیادہ بچے پیدا ہوتے ہیں۔ مذکورہ رپورٹ کے مطابق سنہ 2050ع تک یورپ کی مسلم آبادی میں 10 فی صد اضافہ ہوسکتا ہے اور امریکہ میں 2050ع تک مسلمانوں کی آبادی 2 اعشاریہ 1 فی صد تک ہوسکتی ہے جبکہ اس وقت امریکہ میں مسلمانوں کی تعداد ایک فی صد ہے۔