عیسائی عالم دین
تحریر : ڈاکٹر آر نقوی
امام خمینی (رح) مختلف ملاقاتوں میں شاہ کے مظالم اور امریکہ کی طرف سے اسکی حمایت کا ذکر کرتے اور کہتے ہماری قوم امریکہ کو شاہ کے مظالم کا اصلی ذمہ دار سمجھتی ہے ۔ ہماری تمام مشکلات کی جڑ ایران میں امریکہ کی حمایت اور اسکی طرف سے شاہ کی حمایت ہے۔ ہر ملاقات اور انٹرویو کے بعد عام طور پر مختلف مسائل پر تبصرے شروع ہوجاتے ۔ ایک بار جب امام خمینی (رح) کی ملاقات ایک مسیحی عالم دین اور محقق سے ہوئی تو اس ملاقات میں بحث و مباحثہ شروع ہوگیا۔ اس گفتگو اور بحث کی تفصیل کچھ یوں ہے ۔
اس عیسائي عالم دین نے امام خمینی (رح) سے حکومتی نظام کے بارے میں سوال کیا۔ امام خمینی (رح) نے جواب دیا ہماری حکومت اسلام کی بنیاد پر استوار ہوگی ۔
اس مسیحی نے سوال کیا موجودہ دور میں آپ کو ایسے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا جو حضرت محمد (ص) کے دورمیں پیش نہیں آئے، آپ اس طرح کے مسائل کا کیا کریں گے؟ امام نے جواب دیا اسلامی حکومت کے قیام کا مقصد معاشرے اور امت اسلامی کا مفاد ہے لہذا عوام کی مصلحت اور مفاد میں احکامات تبدیل ہوجائیں گے، اسلام نے فقھا اور مجتہدین کو اس بات کی اجازت دی ہے کہ نئے حالات کے بارے میں جدید احکامات صادر کریں ۔ امام خمینی (رح) کا یہ جواب جہاں اس عیسائی کے لئے دلچسپ تھا وہیں ہمارے لئے بھی موضوع بحث تھا کہ عوام کی مصلحت میں احکامات کیسے تبدیل ہوجائیں گے اور زمان و مکان کے ساتھ احکامات میں کیسے تبدیلی آسکتی ہے؟
ایک اور موضوع جسکے بارے میں ملاقات کرنے والے اکثر سوال کرتے تھے وہ یہ تھا کہ امریکی تسلط کے خاتمے کے بعد کیا روس کے تسلط کا خطرہ موجود نہیں ہے؟ امام خمینی صراحت کے ساتھ جواب دیتے کہ ایران روس کے ہاتھ نہیں لگے گا۔