Mar ۱۳, ۲۰۱۷ ۲۱:۱۵ Asia/Tehran
  • ملت کا میزان امریکہ ہے

تحریر : ڈاکٹر آر نقوی

امام خمینی (رح) اکثر اہل قلم کو ایران کے بارے میں کتاب لکھنے کی دعوت دیا کرتے تھے ۔ ایک بار امریکی یونیورسٹی کے سیاسی علوم کے پروفیسر اور معروف تجزیہ نگار رچرڈ کاٹم کی امام خمینی (رح) سے ملاقات ہوئی۔ بعض لوگ اس ملاقات کو نہایت اہم قرار دے رہے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ اس امریکی پروفیسر نے اسلام اور ایران کے بارے میں بہت سی کتابیں تحریر کی ہیں ۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ ایران جارہا ہے اور وہاں جاکر نزدیک سے ایران کے بارے میں تحقیقات انجام دینا چاہتا ہے ۔ امام خمینی (رح) نے اس سے تفصیلی گفتگو کی اور اس کی معلومات اور تحقیقات کو قیمتی قرار دیا ۔امام خمینی نے اس سے مخاطب ہوکر کہا جان لو ہماری قوم کو امریکی عوام سے کوئی دشمنی نہیں ہے اور یہ تمہارے صدور ہیں جو ایران میں ان لوگوں کی حمایت کرتے ہیں جو انسانی حقوق کو پامال کرتے ہیں اور انسانی اقدار کا خیال نہیں کرتے ۔ امام خمینی نے یہ بات زور دیکر کہی کہ میں اس پر مائل نہیں  ہوں کہ ایرانی عوام  صدرکارٹر کی خامیاں امریکی عوام کے کھاتے میں ڈالیں ۔کارٹر تو چلا جائے گا اصل میزان تو امریکی قوم ہے ۔

تم ایران کے دورے میں رضاشاہ کے جرائم کو دیکھ سکتے ہو ۔ ایرانی عوام کے قتل عام کا نزدیک سے مشاہدہ کرو ۔ کارٹر کے اقدامات ملت ایران کو امریکی قوم کے حوالے سے بدظن کر رہے ہیں ۔ آپ لوگ سوچیں اور اپنی حکومت کو خبردار کریں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ تمام انسانیت امن و سکون کے ساتھ زندگی بسر کرے ۔ ایران کے بارے میں تمہاری تحقیقات اور مطالعات ایک ضخیم کتاب نہیں بلکہ غموں کی ایک طویل داستان ہوگی۔

رچرڈ کاٹم کی گفتگو میں ایک دلچسپ نکتہ یہ تھا کہ جب اس نے امام خمینی (رح) سے سوال کیا کہ کیا آپ کو اپنی طاقت اور شہرت کا علم ہے ۔ امام خمینی نے نہایت انکساری اور سکون سے کہا تم اس بات کی حقیقت کو مذہب اور روحانیت میں تلاش کرو، طاقت مذہب ہے جو تمام طاقتوں سے بڑھ کر ہے ۔ ہمارا تکیہ اور بھروسہ خدا پر ہے۔ کاٹم نے اپنے سوال کو جاری رکھتے ہوئے مزید پوچھا آپ ایران کے دوسرے سیاستدانوں کے برعکس امریکہ کی طاقت کے قائل نہیں ہیں؟ امام خمینی نے اپنے پہلے والے جملے کو دہرایا اور کہا جو قوم خدا پر بھروسہ کرے گي وہ کسی طاقت سے خوفزدہ نہیں ہوگی۔

 

 

 

ٹیگس