May ۲۷, ۲۰۱۷ ۱۷:۳۴ Asia/Tehran
  • مرحوم جناب مختار مسعود کی کتاب

تلخیص آر اے نقوی

تھانوں اور چھاﺅنیوں پر عوامی قبضے سے بات چلی اور دور تک نکل گئی۔ عوام نے ریڈیو اور ٹی وی اسٹیشن پر قبضہ کرلیا۔ عوام نے وزیر اعظم کے دفتر اور گلستان پیلس پر قبضہ کرلیا۔ تہران کے مارشل لا ایڈمنسٹریٹر کو گرفتار کرلیا.ریڈیو کہتا ہے "توجہ بفرمائید۔۔۔ این صدائے انقلاب است۔" ٹی وی پر نیا ترانہ بجایا گیا۔ اس نئے ترانے کے ساتھ نیا ایران وجود میں آگیا۔ اس وقت شام کے سات بجے ہیں۔ بادشاہت کا سورج غروب ہوگیا ہے۔ میں نے اسے غروب ہوتے ہوئے خود اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔آج اتوار کا دن ہے۔ گیارہ تاریخ ہے۔ مہینہ فروری کا ہے۔ سال عیسوی 1979ع ہے۔ شام کا وقت ہے۔ میں موم بتی کی روشنی میں روزنامچہ لکھ رہا ہوں۔ خوشی کے مارے موم بتی کی آنکھوں میں آنسو بھر آئے ہیں۔ ( "لوحِ ایّام" سے اقتباس )

ٹیگس