May ۲۹, ۲۰۱۷ ۲۲:۵۰ Asia/Tehran
  • خطرناک بخار ”ہائیپرتھرمیا“ (حصہ اول)

ترجمہ و تلخیص: م۔ ہاشم

شدید گرمی اور چلچلاتی دھوپ سے بچوں سے لے کر بوڑھے تک سبھی متاثر ہوتے ہیں۔ شدید گرمی کے نتیجے میں بہت سے افراد بیمار ہوجاتے ہیں اور بہت سے لوگوں کو بخار بھی آجاتا ہے۔ شدید گرمی اور تیز دھوپ کے نتیجے میں آنے والا بخار ”ہائیپرتھرمیا“ (Hyperthermia) بھی ہوسکتا ہے جو ایک خطرناک بخار ہے جس کا شکار سب سے زیادہ بچے اور بوڑھے ہوتے ہیں۔ کبھی کبھی یہ بخار جان لیوا بھی ہوسکتا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق گرمی کے موسم میں اگر کسی کا بدن گرم ہے تو ضروری نہیں کہ وہ کوئي عام بخار ہو بلکہ یہ ہائيپرتھرمیا بھی ہوسکتا ہے۔ اگر ہائیپرتھرمیا کو عام بخار سمجھا جائے تو یہ بہت بڑی بھول ثابت ہوسکتی ہے۔

درجۂ حرارت بڑھنے پر جسم کا درجۂ حرارت بھی بڑھنے لگتا ہے اور کئي بار شدید گرمی کی وجہ سے انسانی بدن کا نظام متاثر ہوتا ہے نیز درجۂ حرارت کا توازن بگڑ جاتا ہے۔ جب جسم سے غیر ضروری گرمی باہر نہیں نکل پاتی تو پھر جسم گرم ہونے لگتا ہے۔ جسم میں پانی کی کمی یعنی ڈی ہائڈریشن سے بھی ایسا ہوتا ہے۔ یہ کافی خطرناک اور مہلک بھی ہوسکتا ہے۔

گرمی کے موسم میں تیز دھوپ اور گرم ہواؤں کی وجہ سے ہائيپرتھرمیا کا خطرہ ویسے بھی بڑھ جاتا ہے۔ اس پر اگر سیال اشیا کا استعمال صحیح طریقے سے نہ کیا جائے اور گرم ہواؤں سے اپنا بچاؤ نہ کیا جائے تو اس کا خطرہ اور بھی بڑھ جاتا ہے۔ علاوہ ازیں، ہمارا رہن سہن بھی اس کا سبب بنتا ہے۔

 

 

 

 

ٹیگس