Mar ۰۱, ۲۰۲۱ ۰۷:۲۱ Asia/Tehran
  • بغیر ماسک پہنے گفتگو نہ کریں، ہو سکتا ہے خطرناک

ایک نئی طبی تحقیق میں دعوی کیا گیا ہے کہ بغیر ماسک پہنے گفتگو کوویڈ کو پھیلانے کے لیے کافی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ صرف بات کرنے سے بھی ایک فرد کورونا وائرس کو دیگر تک منتقل کرسکتا ہے۔

طبی جریدے جرنل فزکس آف فلوئیڈز میں شائع تحقیق میں دیکھا گیا کہ عام بات چیت کے دوران منہ سے خارج ہونے والے ذرات کتنی دور تک جاتے ہیں۔

جاپانی سائنسدانوں کی اس تحقیق میں دیکھا گیا کہ حقیقی دنیا میں اکثر جسمانی دوری کی ہدایات پر عمل کرنا ممکن نہیں ہوتا تو وائرس سے بچاؤ کے لیے کیا احتیاط کی جاسکتی ہے؟

اس مقصد کے لیے انہوں نے لیزر کا استعمال کیا تاکہ دیکھا جاسکے کہ تحقیق میں شامل رضاکار بات چیت کے دوران کتنے ذرات منہ سے خارج کرتے ہیں۔

ایسا مختلف مقامات پر کیا گیا جیسے ہیئر سیلون، دفاتر اور طبی مراکز وغیرہ میں۔

محققین نے بتایا کہ دوبدو گفتگو کے دوران بغیر ماسک پہنے فرد کے منہ سے اتنی مقدار میں ذرات خارج ہوتے ہیں جو کسی دوسرے کو کورونا وائرس کا شکار بناسکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بیٹھے یا کھڑے فرد نے ماسک پہنا ہو تو بھی بات چیت کے دوران ذرات کے بادل باہر نکلتے ہیں، مگر یہ بادل جلد نیچے کہنی پر گرجاتے ہیں۔

محققین نے دریافت کیا کہ فیس ماسک اور فیس شیلڈ کا امتزاج ذرات کے ان بادلوں کو ماسک کے کونوں سے نکلنے سے روکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فیس شیلڈ خارج کی جانے والی سانس کو ماسک سے باہر نکلنے سے روکتی ہے، تو ان دونوں کا استعمال زیادہ مؤثر ہوتا ہے۔

تاہم ایسا ممکن نہیں تو زیادہ افراد والے مقام پر کم از کم فیس ماسک کا استعمال تو ضرور کرنا چاہیے تاکہ بیماری کا خطرہ نمایاں حد تک کم کیا جاسکے۔

ٹیگس