Mar ۰۶, ۲۰۲۱ ۰۶:۱۴ Asia/Tehran
  • کوویڈ سے کچھ ممالک میں ہلاکتوں کی تعداد زیادہ کیوں ہے؟

طبی ماہرین نے کوویڈ سے کچھ ممالک میں بہت زیادہ اموات کی بڑی وجہ بیان کر دی ہے۔

امریکا اور برطانیہ، جہاں زیادہ جسمانی وزن کے مالک افراد کی تعداد زیادہ ہے، وہاں کوویڈ- 19 کے نتیجے میں ہلاکتوں کی شرح بھی دیگر ملکوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔

ورلڈ اوبیسٹی فیڈریشن کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کوویڈ کے نتیجے میں دنیا بھر میں ہونے والی 25 لاکھ اموات میں سے 22 لاکھ ان ممالک میں ہوئی، جہاں موٹاپے کے شکار افراد کی آبادی زیادہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکا، برطانیہ اور اٹلی ممالک جیسے میں جہاں 50 فیصد سے زیادہ بالغ افراد کا جسمانی وزن صحت مند سطح سے زیادہ ہے، وہاں کورونا وائرس سے ہلاکتیں بھی زیادہ ریکارڈ ہوئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مسئلہ صرف موٹاپے کا نہیں بلکہ یہ ہے کہ بیشتر ممالک میں جس جسمانی وزن کو معمول یا صحت مند سمجھا جاتا ہے، وہاں بھی شرح اموات ان ممالک سے 10 گنا زیادہ ہے جن کے شہریوں کی نصف سے زائد آبادی کا جسمانی وزن 18 سے 25 بی ایم آئی "باڈی ماس انڈیکس" ہوتا ہے۔

ورلڈ اوبیسٹی فیڈریشن نے کہا کہ زیادہ جسمانی وزن کے مالک افراد کو ویکسینیشن میں ترجیح دی جانی چاہیے کیونکہ ان میں کوویڈ سے موت کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایسے ممالک جہاں 50 فیصد سے زیادہ بالغ آبادی کا جسمانی وزن صحت مند سطح سے زیادہ تھا، ان میں بیجلئم شرح اموات میں سب سے اوپر ہے، جس کے بعد سلوانیا اور برطانیہ دوسرے اور تیسرے نمبر پر تھے جبکہ اٹلی 5 ویں اور امریکا 8 ویں نمبر پرتھے۔

دوسری جانب بالغ آبادی میں اوور ویٹ آبادی کی شرح سب سے کم ویتنام تھی، جہاں کوویڈ- 19 سے شرح اموات دنیا میں دوسرے نمبر پر سب سے کم رہی۔

ویتنام میں زیادہ جسمانی وزن کے مالک افراد کی تعداد 18.3 فیصد ہے جبکہ سب سے کم شرح اموات افریقی ملک برونڈی میں ریکارڈ ہوئی جہاں بالغ آبادی میں اوور ویٹ افراد کی تعداد 22.2 فیصد ہے۔

اس سے قبل تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ موٹاپا کووڈ 19 سے موت کا خطرہ 50 فیصد تک بڑھا سکتا ہے جبکہ ہسپتال میں زیرعلاج رہنے کا خطرہ 113 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔

اس کی وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ موٹاپے کے شکار افراد کو اکثر مختلف امراض جیسے امراض قلب یا ذیابیطس ٹائپ ٹو کا سامنا بھی ہوتا ہے، جو کورونا وائرس سے موت کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔

ٹیگس