Aug ۲۸, ۲۰۲۵ ۰۸:۱۰ Asia/Tehran
  • آسٹریلیا کے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع؛ ایرانی وزیر خارجہ کا شدید ردعمل

ایک حماقت آمیز بہانے کے تحت ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے پر مبنی آسٹریلیا کے فیصلے پر وزیر خارجہ عراقچی نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

سحرنیوز/ایران: کینبرا نے آسٹریلیا کے چند شہروں میں یہودیوں کے مذہبی مراکز پر حملے کا الزام تہران پر عائد کیا ہے اور اس بہانے ایران کے سفیر کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا، تہران میں اپنے سفارتخانے کو بند اور سفارتے عملے کو ایران چھوڑنے کا حکم دیا ہے جس پر وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میں جنگی مجرموں کے ساتھ کسی موضوع پر متفق نہیں رہا ہوں لیکن جنگی مجرم نیتن یاہو کی بات اس معاملے میں بالکل درست ہے کہ آسٹریلیا کے وزیر اعظم ایک انتہائی کمزور سیاستداں ہیں۔ وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے ایکس پوسٹ میں لکھا ہے کہ ایران ہمیشہ یہودی برادری کا میزبان رہا ہے اور ہمارے ملک میں دسیوں کنیسے(یہودی عبادگاہیں) موجود ہیں۔ لہذا آسٹریلیا میں یہودیوں کے مذہبی مقامات پر حملے کا الزام ایران پر عائد کرنا، بے معنی ہے جبکہ ایران میں ان مقامات کی بھرپور حفاظت کی جاتی ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ بظاہر یہ طے ہوچکا ہے کہ آسٹریلیا کے عوام کی جانب سے فلسطین کی حمایت کی قیمت ایران کو ادا کرنی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ کینبرا کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ جنگی مجرموں کی قیادت والی حکومتوں کی رضامندی حاصل کرنے کے نتیجے میں صرف نیتن یاہو اور اس جیسے افراد کی جراتیں بڑھیں گی۔

ٹیگس