Aug ۲۰, ۲۰۲۵ ۱۸:۱۴ Asia/Tehran
  • اربعین حسینی اور بی بی سی

ہر گزرتے سال کے ساتھ اربعین حسینی کی رونق میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: اربعین ملین مارچ (مشی) اس سال مختلف ممالک سے 20 ملین سے زائد افراد کی شرکت سے منعقد ہوا لیکن غیر ملکی خبر رساں اداروں نے اس منفرد مارچ کی نامکمل اور غیر حقیقی تصویر پیش کی۔

اسی مناسبت سے بی بی سی نے اربعین ایونٹ کو اپنے مخصوص اہداف کے تحت اجاگر کرنے اور سامعین کے ذہنوں میں یہ تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی کہ اربعین ایک سیاسی پروگرام ہے اور اس کا انتظام حکومت کرتی ہے۔ یہ ایسے میں ہے کہ اربعین ایک پرانی رسم اورعراقی عوام  کے دلوں سے اٹھنے والی آواز ہے اور اربعین مارچ میں شرکت کرنے والوں کی غالب اکثریت عراقی عوام کی ہے۔

ہر گزرتے سال کے ساتھ اربعین حسینی کی رونق میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک اور زندگی کے ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد اربعین کے دوران نجف اشرف، حلہ، بغداد، کاظمین اوردیہی علاقوں سے کربلائے معلی تک پیدل  اربعین ملین مارچ میں شرکت کرتے ہیں ۔ مختلف ممالک، مختلف ذات اور مختلف زبانوں سے تعلق رکھنے والے اس معنوی سفر میں ہمدلی اور یکجہتی کے ساتھ چلتے ہیں ۔

عراق کے مومنین مارچ کے شرکاء کی خدمت میں اپنا سب کچھ قربان کرتے ہیں اور عراقیوں کے اسی جذبے،خدمت اورمہمان نوازی نے باہر کی دنیا میں رہنے والوں کو اپنی جانب متوجہ کیا ہے۔

اربعین حسینی کا یہ سفر محض زیارت نہیں بلکہ استکبار سے نفرت، مظلوموں کی توانا آواز اوراتحاد کا عملی مظاہرہ ہے اور یہ اسلامی طرز زندگی کی ایک جھلک ہے۔

ٹیگس