Sep ۱۹, ۲۰۱۵ ۰۹:۴۸ Asia/Tehran
  • جاپانی سینیٹ نے فوجی پالیسی میں تبدیلی کا بل پاس کردیا
    جاپانی سینیٹ نے فوجی پالیسی میں تبدیلی کا بل پاس کردیا

جاپانی سینیٹ نے ملک سے باہر جنگوں میں جاپانی فوجیوں کی شرکت کے متنازعہ سیکورٹی بل کو پاس کر دیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق جاپانی سینیٹ نے ہفتے کی صبح ایک اجلاس منعقد کیا اور جاپان سے باہر ہونے والی جنگوں میں جاپانی فوجیوں کی شرکت کے متنازعہ سیکورٹی بل کا مسودہ پاس کردیا-

اس بل کے مطابق، جو جاپانی پارلیمنٹ کے ایوان نمائندگان میں پہلے ہی پاس ہوچکا ہے، ستر سال کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہے کہ جاپانی فوجی اپنے ملک سے باہر ہونے والی جنگوں میں شرکت کرسکتے ہیں-

جاپانی سینیٹ کی خصوصی کمیٹی نے جمعرات کے دن اس بل کو منظور کرلیا تھا۔ البتہ مخالف ارکان نے ملکی ٹی وی سے براہ راست نشر ہونے والی رائے شماری کے عمل کو روکنے کی کوشش کی تھی- یہ متنازعہ بل جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے کی تجویز پر پیش کئے گئے سیکورٹی بلوں میں سے ایک ہے-
ان سیکورٹی بلوں کی رو سے جاپانی فوج نہ صرف اپنے ملک کو خطرہ نہ ہونے کی صورت میں امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کے ساتھ قریبی فوجی رابطہ رکھ سکتی ہے، بلکہ اتحادی ممالک کے لئے ملک سے باہر فوجی مدد بھی بھیجی جا سکتی ہے-
جاپانی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلی، جو دوسری جنگ عظیم کے بعد، جاپان کی دفاعی پالیسی میں سب سے بڑی تبدیلی شمار ہوتی ہے، چین کے ساتھ زمینی تنازعے جیسے نئے چیلنجوں سے مقابلے کے لئے بنیادی نوعیت کی ہے-
دریں اثنا جاپانی وزیر اعظم کے سیکورٹی بلوں کے مخالفین نے ملک کی دفاعی پالیسی میں تبدیلی کے بلوں کی منظوری کے خلاف جاپانی پارلیمنٹ کے سامنے اجتماع کیا ہے- جاپانی عوام بھی حالیہ مہینوں کے دوران وزیر اعظم شینزو آبے کے سیکورٹی اور فوجی بلوں کے خلاف وسیع پیمانے پر مظاہرے کرکے اپنا احتجاج درج کراتے رہے ہیں- جاپانی عوام ان بلوں کو آئین کے منافی قرار دیتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ان کی منظوری سے جاپان، امریکا کی سربراہی میں دنیا کے مختلف علاقوں میں چھیڑی گئی جنگوں میں پھنس جائے گا۔
ادھر جاپانی ارکان پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ جاپانی فوج پر عائد پابندیوں کو دور کرنے کے لئے ان بلوں کو منظور کیا جانا چاہئے تھا-
قابل ذکر ہے کہ تقریبا" پینتالیس ہزار افراد نے پیر کے روز ٹوکیو میں پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرہ کیا تھا اور وہ ایسے بینر اپنے ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے تھے جن پر "ہم جنگ نہیں چاہتے" اور "جنگ کے قانون کو منسوخ کرو" جیسے نعرے لکھے ہوئے تھے-
جاپانی عوام نے اپنے مظاہروں میں بارہا شینزو آبے کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے-
جاپان کے ایک بڑے اور قدیم اخبار "اساہی شینبون" نے پیر کے روز ایک تازہ سروے رپورٹ شائع کی تھی جس کے مطابق جاپان کے چوّن فی صد عوام ان سیکورٹی بلوں کے مخالف ہیں-

ٹیگس