امریکہ میں فائرنگ کے شدت پسندانہ واقعات میں کمی لانے کی ضرورت، بان کی مون
Oct ۰۳, ۲۰۱۵ ۱۰:۰۵ Asia/Tehran
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک میں فائرنگ کے واقعات پر مبنی شدت پسندی کو کنٹرول کرنے کے لئے ضروری اقدامات انجام دے۔
پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے جمعے کے دن ایک بیانیہ جاری کرکے حالیہ دنوں امریکی ریاست اورگن میں ہونے والی فائرنگ اور اس میں متعدد افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کے واقعے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے امریکی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عام افراد کے پاس موجود اسلحے کی وجہ سے بڑھتی ہوئی شدت پسندی کو روکنے کے لئے، اس کی جانچ پڑتال اور مناسب فیصلوں کے لئے اقدامات کرے۔بان کی مون نے فائرنگ کے واقعات میں امریکی شہریوں کے جانوں کے ضیاع میں اضافے پر انتباہ دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ امریکی حکام جمہوری روشوں کو اپناتے ہوئے ملک میں فائرنگ کے شدت پسندانہ واقعات میں کمی لائیں گے اور اس سلسلے میں ضروری اقدامات انجام دیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ پورے امریکہ میں ۲۰۱۲ سے لے کر اب تک ۱۴۲ اسکولوں اور ۲۰۱۵ کے آغاز میں نیز ۴۵ اسکولوں میں فائرنگ کے واقعات پیش آئے ہیں۔
امریکہ میں ۲۰۱۵ میں صرف آٹھ دن ایسے گزرے ہیں جن میں فائرنگ کے واقعات پیش نہیں آئے ہیں۔ امریکی صوبے اورگن میں جمعرات کو پیش آںے والے تازہ ترین فائرنگ کے واقعے میں ۱۲ افراد ہلاک اور ۲۰ زخ٘می ہو گئے تھے۔