امریکی صدر اور یورپی یونین نے ایران کے خلاف اقتصادی پابندیاں اٹھانے کا حکم دے دیا
Oct ۱۸, ۲۰۱۵ ۲۱:۲۹ Asia/Tehran
امریکی صدر براک اوباما نے ایران کے خلاف اقتصادی پابندیاں اٹھانے کا حکم جاری کردیا ہے۔
یہ حکم ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے درمیان طے پانے والے ایٹمی سمجھوتے کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے منظوری کے نوے دن کے بعد جاری کیا گیا ہے۔صدر براک اوباما نے اپنے ایک خط ذریعے وزارائے خارجہ، توانائی، تجارت اور خزانہ کو حکم دیا ہے کہ امریکہ کے حصے کہ ان تمام اقدامات پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے ضروری کارروائی عمل میں لائے جائے جن کا ذکر جامع ایکشن میں کیا گیا ہے۔
صدر براک اوباما کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات اس وقت عملی شکل اختیار کریں جب امریکی وزیر خارجہ اس بات کی تصدیق کردیں گے کہ ایران نے جامع ایکشن پلان کے تحت اپنے وعدوں پر عملدرآمد کیا ہے۔
ادھر امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ " آج ایک ہم دن ہے اور ہم سب نے ایران کے ایٹمی پروگرام کے پرامن ہونے کا اطمینان حاصل کرنے کی جانب پہلا قدم بڑھایا ہے۔"
یورپی یونین نے بھی ایران کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے عائد کی جانے والی اقتصادی پابندیاں اٹھانے کا اعلان کردیا ہے۔
امریکی صدر کی جانب سے پابندیوں کے خاتمے کا ایگزیکیٹیو آرڈر جاری ہونے اور یورپی یونین کی جانب سے پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کئے جانے کے بعد ، ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور یورپی یونین کے امور خارجہ کی انچارج فیڈریکا موگرینی نے مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فریقین جامع ایکشن پلان کی بدستور پابندی کر رہے ہیں۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ طے شدہ پروگرام کے مطابق ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے مشترکہ کمیشن کا پہلا اجلاس پیر انیس اکتوبر کو ہوگا تاکہ جامع ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے لازمی اقدامات انجام دیئے جاسکیں۔